سرینگر //وادی میں دو دن کے بعد بجلی کے شدید بحران کی اصل صورتحال نئے شیڈول کی صورت میںسامنے آئے گی جس کے باعث کٹوتی کا بدترین شیڈول سامنے آنے کا قومی امکان ہے۔کشمیر عظمیٰ کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کمشنر سیکریٹری بجلی کو نومبرکے مہینے میں محکمہ کے فیلڈ افسران نے غلط اعدادوشمار پیش کئے جن کی بنیاد پر کٹوتی شیڈول مرتب کیا گیا اور اسی لئے اسے مشتہر بھی نہیں کیا جاسکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمشنر سیکریٹری کو جو باتیں بتائیں گی تھیں وہ غلط اور صلاحیت سے کم تھیں اسی لئے وادی میں بدترین بجلی بحران پیدا ہوا۔اب معلوم ہوا ہے کہ کمشنر سیکریٹری نے وادی میں کام کر رہے ماتحت عملہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ 2روز کے اند راندرپہلا فرضی شیڈول ختم کر کے گرڈ سٹیشنوں اور ترسیلی لائنوں کی صلاحیت کے مطابق نیا شیڈول مرتب کریں تاکہ اہل وادی کووقت مقرر پر بجلی فراہم کی جا سکے ۔وادی بھر میں پچھلے ایک ماہ سے بجلی کا حال بے حال ہے جبکہ گذشتہ ایک ہفتے سے دیہات میں دن میں صرف ڈیڑھ گھنٹے تک بجلی رہتی ہے جبکہ شہر میں دن میں 6گھنٹے بجلی بند رہتی ہے۔معلوم رہے کہ محکمہ بجلی نے اس سال کوئی بھی کٹوتی شیڈول سرکاری طور مشتہر نہیں کیا ہے۔البتہ اس بات کا دعویٰ کیا گیا تھاکہ میٹر والے علاقوں میں ہفتے میں21گھنٹے اورغیر میٹر شدہ علاقوں میں 42گھنٹے بجلی سپلائی بند رہے گی ۔لیکن اس دعویٰ کے چند روز بعد ہی وادی میں ابتک کی بدترین لوڈ شیڈنگ دیکھنے کو مل رہی ہے۔وادی میں بجلی کی ابتر صورتحال کے ضمن میں کشمیر عظمیٰ نے محکمہ کے کمشنر سکریٹری اصغر علیٰ مجازسے بات کی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وادی بھر میں اس وقت بجلی کا شدید بحران پایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بہت جلدگرڈ سٹیشنوں اور ترسیلی لائنوں کی صلاحیت کو مدنظر رکھ کر نیا شیڈول مرتب کر نے جا رہا ہے تاکہ میٹر ونان میٹر علاقوں میں لوگوں کو شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ 2 دن قبل انہوں نے وادی کے افسران کی ایک میٹنگ طلب کی جس میں محکمہ کے تمام چیف انجینئروں کے علاوہ سپرانٹنڈنٹ انجینئروں اور دیگر ماتحت عملہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ وادی بھر کے گرڈ سٹیشنوں اور ترسیلی لائنوں کی صلاحیت کے مطابق دو دن کے اندر اندر نیا شیڈول تیار کر کے دیں ۔کمشنر نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وادی کو ادھمپور گرڈسٹیشن سے کشن پور پانپور ترسیلی لائین کے ذریعے 20میگاواٹ اضافی بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔