سرینگر//تنخواہوں سے محروم محکمہ آب رسانی کے ملازمین عارضی نے پریس کالونی اور چیف انجینئرنگ دفتر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انکے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ وزیر اور مشیر اپنی تنخواہوں کو دو گناہ کر رہے ہیں۔ محکمہ پی ایچ ای میںروزانہ اجرتوں پر کام کر رہے ان ملازمین نے پہلے پریس کالونی میں دھرنا دیا اور بعد میں محکمہ کے چیف انجینئرنگ افس واقع راجباغ میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انکے اہل و عیال کو نان شبینہ کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔پی ایچ ای ایمپلایز ورکرس ایسو سی ایشن کے جھنڈے تلے مظاہرین نے زبردست نعرہ بازی کی۔ ایسو سی ایشن کے صدر طا رق احمد پانپوری نے سوالیہ انداز میں وزیر اعلیٰ سے پوچھا کہ جب وہ وزیروں اور مشیروں کی تنخواہوں کو دو گناہ کر رہی ہیں تو محکمہ کے عارضی ملازمین کو14ماہ کی تنخواہوں سے کیوں محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خون پسینہ بہانے والے مزدوروں کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا اور تنخواہوں کو واگزار نہیں کیا گیا تو وہ پینے کی پانی کی سپلائی کو روک دینگے۔احتجاجی مظاہرین نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے بھی اس سلسلے میں مدا خلت کرنے کی اپیل کی۔