سری نگر//کشمیر اور کشمیری اپنی مذہبی،سیاسی،سماجی اور اقتصادی زندگی کے اکثر معاملات میں شاہ ہمدان ؒ میر سید علی ہمدانی کے مرہون منت ہیں ۔ خانقاہ ِ معلی ہمارا تابناک ماضی اورباافتخار ورثہ ہے اور اس کو پہنچنے والا کوئی بھی نقصان ہمارے دلوں کو مضطرب و مجروح کردیتا ہے۔ ان باتوں کا اظہار لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے خانقاہ معلی سرینگر میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین لبریشن فرنٹ ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ خانقاہ معلی جس کا ایک حصہ حالیہ آگ کی واردات میں جل گیا ہے‘ پہنچنے اور وہاں نماز جمعہ ادا کی۔یہاںموجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ یہ خانقاہ ہمارے لئے بے حد اہمیت اور احترام کی جگہ ہے کیونکہ اس کا تعلق ایک ایسی ہستی کے ساتھ ہے کہ جس نے نہ صرف ہماری مذہبی زندگی میں انقلاب بپا کیا بلکہ ہمیں مختلف اقسام کے ہنر سے روشناس کراکے ہماری اقتصادی اور معاشرتی زندگی کو بھی بدل ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ خانقاہ ِ معلی ہمارے لئے تقدس،روحانیت اور سیاسی ،سماجی و اقتصادی زندگی کی روشن علامت ہے اور اسے پہنچنے والا ہر نقصان ہمارے دلوں کو توڑنے اور مجروح کردینے کا باعث بنتا ہے۔خطرناک آگ سے اس خانقاہ کی حفاظت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ہم سبھی کو اپنے مولاکا اس بات پر شکرگزار رہنا چاہئے کہ جس نے ہمیں ایمان و ایقان اور ایسے مقدس مقامات سے نوازا ہے کہ جو ہمارے لئے باعث صد اطمینان و افتخار ہیں۔موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ حکومت لوگوں کی آواز کو بزور شمشیر دبانے میں ہی یقین رکھتی ہے اور اس کا واحد کام لوگوں کو جیلوں، انٹروگیشن سینٹروںمیں ڈالنا اور ان کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانا ہی ہے۔ مسرت عالم بٹ پر لگائے گئے ایک اور پی ایس اے اور انہیں کورٹ بلوال جیل منتقل کرنے کی کاروائی کو اسی استعماریت کا ایک اور مظہر قرار دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ بھارت کے لیڈران اور انکے کشمیری گماشتے اپنے سیاسی مخالفین کی آواز دبانے کےلئے انتہائی بے شرم انداز میں پی ایس اے جیسے کالے قوانین کا اطلاق کررہے ہیں ۔