سرینگر//کشمیری خواتین پر سفاکانہ حملے تیز تر ہورہے ہیںلیکن موجودہ حکومت جس کی سربراہی بھی ایک خاتون کررہی ہیں ان حملوں پر کسی قسم کی شرم و حیا محسوس نہیں کررہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک نے کل صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں زیر علاج شوپیان کے تین معصومین کے تیمارداروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملک کو۱۹؍ جنوری کو گرفتار کرنے کے بعد سرینگر سینٹرل جیل میں مقید رکھا گیا تھا کو کل ضمانت پر رہا کردیا گیا تو انہوں نے جیل سے سیدھا صورہ ہسپتال کا رخ کیا جہاں انہوں نے حال ہی میں شوپیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں زخمی کی گئیں دو خواتین سائمہ وانی اور سمیرہ جان نیز ایک ۱۲ سالہ بچے مشرف احمد کی عیادت کی۔ملک کے ہمراہ لبریشن فرنٹ کے قائدین نور محمد کلوال اور غلام محمد ڈار کے علاوہ محمد مصعب اور محمد سلیم زرگر بھی تھے۔ ملک نے کہا کہ خون کے خوگر ان فورسز کو اس قتل عام کی شہہ دراصل ہند نواز کشمیری سیاست دانوں ،اسمبلی ممبران اور حکمرانوں سے ملتی ہے جو ان کے انسانیت مخالف جرائم کی پردہ پوشی اور ان جرائم کو قانونی جواز بخشنے کا کام کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں حکمرانی پر براجمان لوگ جن کی زمام اقتدار ایک خاتون کے ہاتھوں میں ہی ہے کشمیر کے اندر خواتین پر حملوں پر چپ سادھے ہوئے ہیں۔ یاسین ملک نے کہا کہ یہ سب کچھ اسلئے کیا جارہا ہے تاکہ کشمیریوں خاص طور پر کشمیری خواتین کو تحریک آزادی اور ناجائز تسلط کے خلاف جاری مزاحمت سے دور کیا جاسکے لیکن یہ سبھی مکروہ حملے اور منصوبے ماضی میں بھی ناکام و نامراد ہوئے ہیں اور مستقبل میں بھی ان کا مقدر ناکامی کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا۔اس دوران تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی کوکل سینٹرل جیل سرینگر سے رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے فوراً بعد انہوں نے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ جاکر چاے گنڈ شوپیان میں زخمی ہونے والے افرادکی عیادت کی۔اس موقع پر لواحقین کی ڈھارس بندھاتے ہوے بلال احمد صدیقی نے کہا کہ بھارتی فورسز کو کشمیری عوام کے قتل و غارت کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور وہ طاقت اور ظلم کے بل پر کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو دبانے کی خاطر ہٹلر و چنگیز کو بھی شرمسار کر چکے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ فورسز نے سبرینہ جان اور سمیرا جان کے سروں کو نشانہ بنا کر انھیں گولیاں مار دی تھی جبکہ محمد مشرف معرکہ آرائی کے دوران فورسز کی طرف سے تباہ شدہ مکان کی صفائی کے دوران ایک شیل پھٹنے سے شدید زخمی ہوا تھا۔