ترال //لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ ترال پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔وہ سیموہ گئے جہاںانہوں نے فوج، پولیس، ایس او جی اور دوسری فورسز کی ریاستی دہشت گردی سے تباہ کئے گئے رہائشی مکانات اور دوسری املاک کا مشاہدہ کیا نیز فورسز کی براہ راست فائرنگ میں شدید زخمی کئے گئے کئی معصومین سے بھی ملاقی ہوئے۔ بعدازاں کئی میل تک پیدل چلتے ہوئے یاسین ملک دوسرے لوگوں کے ہمراہ رٹھسونہ پہنچے جہاں انہوں نے کمانڈر سبزار کی والدہ اور دوسرے غم زدہ لوگوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ یاسین ملک ترال میں ہی موجود ہیں اور دوسرے غم زدہ لواحقین سے بھی ملاقی ہورہے ہیں۔ اس موقعہ پر لوگوں سے بات کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ آج ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہمارے قلوب کو ایک بار چھلنی کردیا گیا ہے اور ہم سے ہمارے کئی معصومین کو بھارتی جبر اور ظلم نے ہم سے چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر کشمیری کا دل سبزار احمد بٹ اور دوسرے شہداء کے غم میں ماتم کنان ہے اور ہمارے مجروح و مضروب دل اپنے جری بیٹوں کی جدائی سے نڈھال ہیں۔ چیئرمین فرنٹ نے کہا کہ سبزار احمد بٹ اور ان کے ساتھیوں کی قربانی انسانی عزیمت کی تاریخ کا ایک ان مٹ باب بن چکاہے ۔ سبزار احمد اپنے پیش رو ساتھی برہان مظفر وانی کی ہی طرح جری اور باغیرت انسان تھے جنہوں نے ظلم و جبر کے سامنے سرنگوں ہونے کے بجائے جان کی بازی لگادینے کو ترجیح دی۔ یاسین ملک نے کہاکہ اس غیرت مند کی شہادت اور اس پر پوری کشمیری قوم کا سوگ میںڈھوب جانا‘ ۱۹۹۰میں اشفاق مجید وانی کی جدائی کی یاد تازہ کررہاہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کرفیو، انٹرنیٹ بندشیں، قدغنیں اور دوسرے فوجی ہتھکنڈے آزمائے ہیں لیکن وہ لوگوں کے دلوں سے ان لخت جگروں کی محبت و عقیدت کو نکالنے میں ناکام ہوئے ہیں اور آج بھی کشمیر کا چپہ چپہ اور گھر گھر ماتم کدہ بنا ہوا ہے اور ہر آنکھ ان شہداء کیلئے اشک بار ہے۔