سرینگر//حریت (ع)، لبریشن فرنٹ، انجمن شرعی شیعیان،اتحاد المسلمین،پیپلز پولیٹکل فرنٹ،سالویشن مومنٹ،ڈیمو کر یٹک پو لٹیکل مومنٹ، مسلم کانفرنس،محاذ آزادی ،انٹر نیشنل فورم فار جسٹس ، تحریک استقامت ، اسلاملک پولیٹکل پارٹی، ڈیمو کریٹک لبریشن پارٹی،پیروان ولایت،ماس مومنٹ اور ینگ مینز لیگ نے محمد مقبول بٹ کو 34ویں اور محمد افضل گورو کو5ویں برسی پر خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے انکی قربانیوں کو ناقابل فراموش قرار دیا ہے ۔حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ حق و انصاف کی جدوجہد میں انکی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ۔ اپنے ایک بیان میںمیرواعظ نے کہا کہ حق و انصاف کے حصول کیلئے دی جانے والی قربانیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کیلئے پر امن جدوجہد مسئلہ کے حل تک جاری و ساری رکھی جائے۔ میرواعظ نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دونوںکی یاد میں9 اور11؍فروری کو احتجاجی ہڑتال اور11 فروری کواُنکی اجساد خاکی اور باقیات کی واپسی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے مقامی مبصر کے دفتر پر جاکر یو این او کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک یادداشت پیش کرنے کی حمایت کرتے ہوئے ان پروگراموں کو ہر سطح پر کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے جائز حق کے حصول کی خاطر ایک طویل جدوجہد میں اب تک ہزاروں نفوس کی قربانیاں پیش کرچکے ہیں اورمحمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی قربانیاں یقینا ایک منفرد حیثیت کی حامل ہیں۔ میرواعظ نے کہاکہ ان قربانیوں کو صرف اُسی وقت ثمر آور بنایا جاسکتا ہے جب پوری قوم لگن اور یکسوئی کے ساتھ ان کے مشن کے تئیں بھر پور وابستگی اور غیر متزلزل استقامت کا مظاہرے کرے۔ میرواعظ نے کہاکہ بھارتی حکمرانوں اور اسکے ریاستی حکمرانوںکی جانب سے مزاحمتی تحریک کو کچلنے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی حربہ آزمایا جارہا ہے اورہر طرح کے وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے لیکن اگر قوم استقامت اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتی ہے تو ان کے حربوںکو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی باقیات قوم کو واپس لوٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انصاف پسند ممالک اور اداروں پر زور دیاکہ وہ بھارت کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی رویوں کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ان کے باقیات کشمیری عوام کو لوٹانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے محمد افضل گورو کوانکی برسی پر خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پھانسیاں، عمر قید،کرفیو، گرفتاریاں،پولیس اور فوجی دھمکیاں کسی بھی صورت میں کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو شکست نہیں دے سکتے اورنہ ہی ان اقدامات سے کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کم کیا جاسکتا ہے۔فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ افضل گوروکو پھانسی پر لٹکانے میںبھارت کے اجتماعی ضمیر کو تسلی دینا مقصود تھا ۔ یاسین ملک نے کہا کہ ٹھیک اسی طرح آج سے34برس قبل انصاف کے تقاضوں کو پامال کرتے ہوئے محمد مقبول بٹ کو بھی پھانسی کی سزا دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے نہ صرف یہ کہ ان دونوں کو غیر قانونی طور پر تختہ دار پرجاں بحق کیا بلکہ ان کو ان کے گھر والوں کے ساتھ آخری ملاقات کے انسانی حق سے بھی محروم کیا اور اس پر مستزاد یہ بھی کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویداروں نے انہیں تہاڑ جیل کے اندر ہی دفن کرکے انہیںاپنے دینی اقدار کے مطابق تجہیز و تدفین کے حق سے بھی محروم کیا۔یاسین ملک نے کہا کہ پھانسیوں، عمر قید جیسی سزائوں، قید و بند، کرفیو، قدغنوں، فوج اور پولیس کی روزانہ دھکمیوں اور اسی قسم کے دوسرے آہنی حربوں سے جموں کشمیر کے عوام کو زیادہ دیر تک دبانا نا ممکن ہے۔ محمد افضل گورو کو فرزند سرزمین قرار دیتے ہوئے فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ وہ بھارتیوں کی کشمیر دشمنی کا شکار بنے اور انہیں غیر قانونی طور پر تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ افضل گورو نے محمد مقبول بٹ کی تقلید کرتے ہوئے اور مسکراتے ہوئے تحتہ دار پر لٹک گئے جس کیلئے قوم ان کی مقروض ہے۔یاسین ملک نے کہاکہ آج جب پوری قوم اپنے ان سپوتوںکی برسیوں پر انہیں یاد کررہی ہے، ہم اپنے اس عہدکا اعادہ کرتے ہیں کہ اُن کے خواب کو شرمندئہ تعبیر کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انجمن شرعی شیعیان نے مقبول بٹ اور افضل گورو کو اُن کی برسیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کے جذبۂ حریت اور عزم و استقامت کو رواں جدوجہد کا انمول سرمایہ قرار دیا۔ مقبول بٹ کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ موصوف حب الوطنی اور قوم پرستی کی ایک بے نظیر علامت کے طور پر ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔ محمد افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف نے رواں جدوجہد میں ایک تازہ روح پھونک دی ۔ اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ و سینئر حریت رہنما مولانا محمد عباس انصاری نے افضل گورو اور مقبول بٹ کوکشمیری قوم کے عظیم ہیرو قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں سپوت تاریخ کشمیر کے عظیم اور درخشاں باب ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں کشمیری سپوتوں نے بھارتی جیلوں میں سخت ترین مصائب و مشکلات برداشت کئے لیکن سر خم نہیں کیا۔مولانا عباس نے بھارت کے جمہوری دعوے کو دھوکہ اور فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ دسیوں سال گزر جانے کے باوجود بھی جمہوریت کے دعویدار بھارت نے مقبول بٹ اور افضل گورو کے باقیات کشمیری قوم کو واپس نہیں لوٹادئے جو اس بات کی واضح دلیل اور ثبوت ہے کہ بھارت میں جمہوریت نام کا کوئی نشان ہی موجود نہیں۔ پیپلز پولیٹکل فرنٹ کے سرپرست فضل الحق قریشی اور چیئرمین محمد مصدق عادل نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہمارے ان دو محسنوں نے جہاں اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ اپنے ہم وطنوں کوآزادی دلانے کی جدوجہد میں صرف کیا وہاں زندگی کے آخری لمحہ پر بھی اپنے موقف پر ڈھٹائی کے ساتھ قائم رہ کر موت کو مصلحت اور سمجھوتے کی زندگی پر ترجیح دیکر دشمن کی سجائی گئی سولی کو چومنا پسند کیا‘۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چہ رواں جدوجہد کے لئے کشمیر کے ہزاروں لوگوں نے اپنا قیمتی خون دیکر تحریک مزاحمت کا کارواں جاری رکھا تاہم مقبول بٹ اور افضل گورو کی قربانیوں نے اس کارواں میں ایک نئی روح پھونک دی۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسانی و جمہوری اقدارکا پاس و لحاظ کر کے ان دونوں کے باقیات کو ان کے اہل خانہ کے حوالہ کیا جائے تاکہ ان کے آخری رسومات اپنے مذہبی طرز پرادا کئے جائیں۔ڈیمو کر یٹک پو لٹیکل مو منٹ چیئر مین فر دوس احمد شاہ، مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار،محاذ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر ،انٹر نیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو، تحریک استقامت کے چیئرمن غلام نبی وار، اسلاملک پولیٹکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری قوم ان عظیم سپوتوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی جنہوں نے حق و انصاف کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے ۔ ڈیمو کریٹک لبریشن پارٹی کے چیئرمین ہاشم قریشی نے افضل گورو کو انکی برسی پر خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ موصوف کو تہاڑ جیل میں تختہ دار پر چڑھا کر ہندوستانی اداروں نے ایک بار پھر جمہوری اقدار کو داغدار بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی انسان کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو موت کی سزا دے اور نہ ہی پھانسی جیسی سزا کا قانون اس دور جدید میں جمہوریت کے دعویداروں کو زیب دیتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور بالخصوص ہندوستان کے ذی شعور لوگوں سے ا پیل کی کہ وہ ہندوستانی حکمرانوں پر دبائو ڈالیںتاکہ وہ جمہوریت اور انسانیت کو زندہ رکھنے کی لاج رکھے۔پیروان ولایت کے ترجمان نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کشمیر کی تحریک آزادی کیلئے ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ ماس مومنٹ نے مقبول بٹ اور افضل گورو کے باقیات کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں کو موجودہ جدوجہد کیلئے مشعل راہ قرار دیا۔ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے انہیں تحریک آزادی کے ہیرو قرار دیا۔بیان کے مطابق فریدہ بہن جی نے کہا کہ کشمیری عوام کاحق ہے کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے باقیات کو واپس کیا جائے تاکہ انہیں سر زمین کشمیر میں سپرد خاک کیا جائے۔ینگ مینز لیگ نے مقبول بٹ اور افضل گورو کے باقیات کی واپسی کیلئے سرینگر میں دستخطی مہم کا آغاز کیا ۔
رواں تحریک کے عظیم سپوت:صلاح الدین
مظفر آباد//متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب سربراہ سید صلاح الدین نے مقبول بٹ اور افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں سپوت رواں تحریک آزادی کے وہ روشن ستارے ہیں جنہوں نے کشمیری قوم کو آزادی کا مفہوم سمجھانے اور بھارتی نظام کو بے نقاب کرنے میں ایک کلیدی کردار اداکیا۔جہاد کونسل ترجمان سید صداقت حسین کے مطابق صلاح الدین جہاد کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا ’’ ان رہنمائوں نے سر جھکانے کے بجائے سر کٹوانے کو ترجیح دی اور اس طرح یہ سمجھانے میں وہ پوری طرح کا میاب ہوگئے کہ آزادی کے ماحول میں گزارا ہوا ایک دن غلامی کی ہزار سالہ زندگی سے بہتر ہے ‘‘۔اجلاس میں مزاحمتی قیادت کی طرف سے دئے گئے 9اور 11فروری کو دئے گئے پروگرام کی تائید اور حمایت کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حصول مقصد تک جدوجہد جاری رہے گی۔