سرینگر// لبریشن فرنٹ سربراہ محمدیاسین ملک کی طبیعت میں سدھار آنے لگا ہے تاہم وہ بدستور صورہ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور انکی دائیں بازو کے انفیکشن کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یاسین ملک کے بائیں بازو نے کام کرنا بند کردیا تھا اور انہیں سنیچر کومیڈیکل انسٹیٹیوٹ منتقل کیا گیا تھا۔ یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک یہ خبر سن کر بے ہوش ہوگئی تھیں جنہیں بعد ازاں طبی امداد دی گئی۔8اگست سے نظر بند محمد یاسین ملک کی طبعیت کے بارے میں لبریشن فرنٹ کا کہنا ہے کہ ملک کو جیل سے ہسپتال اسلئے منتقل کیا گیاکیونکہ ایک میڈیکل ٹیسٹ کے دوران ان کی دائیں بازو میں سخت انفیکشن اور سوجن پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے وہ کئی گھنٹے سخت درد اور بخار میں مبتلا رہے تھے۔21اکتوبر کو ڈاکٹروں کی فہمائش پر دائیں یوریٹر(ureter)میں 7 ایم ایم کی پتھری کے ضمن میں سی ٹی سکین کرنے کیلئے ایک پرائیوٹ طبی تشخیصی مرکز پر لیجایا گیا تھا۔ دوران تشخیصی عمل ان کی داہنی بازو میں کوئی انجیکشن دیا گیا جس نے انہیں سخت تکلیف میں مبتلا کیا ورا ن کی بازو میں ورم آنے لگا۔22 اکتوبر کوصورہ ہسپتال پہنچتے ہی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے انہیں آئی سی یو منتقل کیا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم ملک کی بازو میں سوجن کو کسی حد تک کم کرانے میں کامیاب ہوگئے۔ لیکن ٖمعمول سے زیادہ انفیکشن اور سوجن کے رہتے ان کی بازو کو خطرے سے باہر قرار نہیں دے رہے ہیں۔ترجمان نے ڈاکٹروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک کی فوری اور مکمل صحت یابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضور دست بدعا رہیں۔