Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

محرم اور غیر محرم کا بیان اور ہمارے لئے سوچنے کا مقام

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 14, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں آدمی کی زندگی کیلئے مکمل رہنمائی ہے، پیدا ہونے سے مرنے تک اور نکاح سے طلاق تک سبھی احکامات سے اسلام نے ہمیں روشناس کرایا ہے۔ لہٰذا ، اسلام نے جہاں نکاح کی شرائط اور اس کا طریقہ بتایا ہے، وہیں کس کا نکاح کس سے ہوسکتا ہے اس کو بھی صاف طور پر سمجھادیا ہے۔ آج ہماری ناواقفیت کہیے یا جان بوجھ کر اسلامی احکامات سے چشم پوشی کہ ہمارے آس پاس اور خود ہماری رشتہ داریوں میں نکاح کے لیے لڑکے اور لڑکیاں موجود ہوتے ہوئے بھی ہم رشتوں کی تلاش میں پاگلوں کی طرح خاک چھانتے پھرتے ہیں۔ آج کی اس تحریر میں آپ حضرات کے سامنے اسی بات کی وضاحت مقصود ہے کہ اسلام نے کہاں کہاں نکاح کو ناجائز قرار دیا ہے اور شریعت کے مطابق کن رشتوں کے درمیان نکاح کیاجاسکتا ہے۔ تو آئیے پہلے یہ سمجھتے ہیں کہ پردہ کس کس سے کیا جانا چاہیے، یعنی محرم کون ہے اور غیر محرم کون؟ محارم یعنی وہ افراد جن سے عورت کو پردہ نہیں ہے وہ یہ ہیں :
(1) شوہر  (2) باپ  (3) چچا  (4) ماموں  (5) سسر  (6) بیٹا  (7) پوتا  (8)نواسہ  (9) شوہر کا بیٹا   (10) داماد   (11)بھائی   (12) بھتیجا   (13) بھانجا   (14) مسلمان عورتیں  (15)کافر باندی  (16) ایسے مدہوش جن کو عورتوں کے بارے میں کوئی علم نہیں۔
نامحرم رشتہ دار یعنی وہ رشتہ دار جن سے پردہ فرض ہے، وہ درج ذیل ہیں:
 (1) خالہ زاد   (2) ماموں زاد   (3) چچا زاد   (4) پھوپھی زاد   (5) دیور    (6) جیٹھ   (7) بہنوئی   (8)نندوئی   (9) خالو    (10) پھوپھا   (11) شوہر کا چچا   (12)  شوہر کا ماموں   (13)شوہر کا خالو   (14) شوہر کا پھوپھا   (15) شوہر کا بھتیجا    (16) شوہر کا بھانجا۔
اب یہاں ایک اور بات سمجھ لینی چاہیے کہ محارم سے کبھی بھی نکاح نہیں ہوسکتا، رہ گئے غیر محرم تو ان کی دو قسمیں ہیں : پہلی وہ جن سے نکاح مطلقاً جائز ہے، وہ یہ ہیں(۱) خالہ کی بیٹی یا بیٹا (۲) ماما کی بیٹی یا بیٹا (۳) چچا کی بیٹی یا بیٹا (۴)پھوپھی کی بیٹی یا بیٹا (۵) اسی طرح ان کی اولاد سے بھی نکاح جائز ہے ، یعنی خالہ کی بیٹی کی بیٹی، چچا کی بیٹی کی بیٹی، پھوپھی کی بیٹی کی بیٹی اور ماما کی بیٹی کی بیٹی سے بھی نکاح جائز ہے۔ غیر محرم کی دوسری قسم میں وہ شادی شدہ افراد آتے ہیں جن سے نکاح کی حرمت کی وجہ ان کا موجودہ نکاح ہے، اگر ان کے شریک حیات کا انتقال ہوجائے یا ان کے درمیان طلاق واقع ہو جائے تو ان سے نکاح کرنا بھی جائز ہے۔ جیسے (۱) بہنوئی (اگر بہن کا انتقال ہوجائے یا طلاق ہوجائے تو بہنوئی سے نکاح جائز ہے) (۲) نندوئی (شوہر کا بہنوئی: شوہر کے انتقال یا طلاق کے بعد عورت اپنے نندوئی سے نکاح کر سکتی ہے۔ ) (۳) خالو (ماں کی بہن کا شوہر: اگر خالہ کا انتقال ہوجائے یا طلاق ہوجائے تو لڑکی اپنی خالہ کے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے۔ (۴) پھوپھا (باب کا بہنوئی: اگر پھوپھی مر جائے یا طلاق ہوجائے تو لڑکی پھوپھی کے شوہر سے نکاح کرسکتی ہے) اسی طرح ہر شادی شدہ عورت کے لیے اپنے شوہر کے انتقال کے بعد شوہر کے چچا، شوہر کے پھوپھا، شوہر کے ماموں، شوہر کے خالو، شوہر کے بھتیجے اور شوہر کے بھانجے سے بھی نکاح جائز ہے۔لیکن آج المیہ یہ ہے کہ مسلمان بھی غیر مسلموں کی طرح رشتہ داریوں میں نکاح کو درست نہیں سمجھتے؛ حتی کہ بہت سے گھرانوں میں چچا زاد، خالہ زاد اور پھوپھی زاد سے بھی نکاح کو معیوب سمجھا جاتا ہے؛ حالانکہ کفو کے اعتبار سے اور معاشرتی لحاظ سے بھی نکاح کے لیے یہ بہترین رشتے ہیں۔ اور پھرچچا زاد بہن یا بھائی کی بیٹی یعنی چچیری بھتیجی یا دور کی بھانجی سے تو گویا نکاح کے بارے میں بولنا ہی جرم عظیم ہوگیا ہے، بہت سے خاندانوں میں بڑے بھائیوں کی اولاد بھی صاحب اولاد ہوجاتی ہیں اور چھوٹے بھائیوں کی اولاد بڑے بھائیوں کی اولاد کی اولاد کے ہم عمر ہوتی ہیں؛ لیکن رشتے کا یہ تصور کسی کے ذہن میں آتا بھی نہیں، رشتوں کی تلاش میں دنیا جہان ایک کر دیتے ہیں، لیکن گھر اور خاندان میں ہی جو رشتے موجود ہیں انہیں معیوب سمجھا جاتا ہے، یہ علم و دانش اور دین و اسلام سے دوری کی علامت نہیں تو اور کیا ہے۔ اب آپ اپنے محلے، اپنی بستی یا اپنے قریب اور دور کے رشتہ داروں میں غور کیجیے، کتنی ہی ایسی جوان بچیاں ہوں گی جن کے نکاح کی عمر ہوچکی ہے یا عمر گزرتی جارہی ہے، لیکن اپنوں میں رشتہ نہیں کیا جارہا ہے، حالانکہ خود اس کے آنگن کے قریب اس کے لیے لائق لڑکا موجود ہے۔ غور کیجیے کسی صاحب کے چند بیٹے ہیں، دو شادی شدہ ہیں اور تین کنوارے، بڑے بیٹے کا جوانی کے عالم میں انتقال ہوگیا، اس کی اہلیہ بے یار و مددگار ہوکر رہ گئی، اب اس کی زندگی کیسے کٹے گی، چھوٹے چھوٹے دو بچے ہیں، ان کی کفالت کا ذمہ کون لے گا؟ اب اس جوان بیوہ کے پاس دو آپشن ہیں یا تو وہ پوری زندگی خود محنت مزدوری کرکے اپنا گزارہ کرے اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرے یا کسی سے شادی کرکے بقیہ زندگی اس کے زیر کفالت گزارے، لیکن شادی کے بغیر زندگی آسان نہیں ہے، جوان عورت محنت مزدوری کرکے اپنا گزارہ تو کرلے گی؛ لیکن جنسی تسکین کہاں سے حاصل کرے گی؟ دوسروں کی بدنگاہی کو کیسے برداشت کرے گی؟ کوئی موقع کا فائدہ اٹھانا چاہے گا تو کب تک اپنے دامن عفت کو بچائے رکھے گی، زندگی کا ہر قدم پُرخار ہے، ہر آنے والا دن مظلومیت، محرومیت، بدنصیبی اور تنہائی کا سورج لیے ہوئے نکل رہا ہے، ایسے میں اس کے لیے سب سے بہتر یہی ہے کہ وہ دوسری شادی کرلے اور اپنی بقیہ زندگی عافیت کے ساتھ گزارے؛ لیکن اس سے شادی کون کرے گا۔ کنوارا دیور اسے اس لیے نہیں اپناتا کہ اس سے شادی کرکے اسے ملے گا کیا؟ جہیز کون دے گا؟ اور پھر اپنے جذبات بھی تو ہیں۔ چلئے دیور اپنی شادی کے لیے خود مختار ہے، کنوارا ہے، اس کی خواہش ہے کہ کسی کنواری لڑکی سے ہی نکاح ہو؛ لیکن کیا اس بیوہ کے لیے یہی ایک رشتہ ہے؟ جی نہیں! وہ اپنے شوہر کے شادی شدہ بھائی سے بھی نکاح کر سکتی ہے، اپنے شوہر کے چچا سے بھی نکاح کر سکتی ہے، اپنے شوہر کے پھوپھا ، شوہر کے خالو، شوہر کے ماموں سے بھی نکاح کر سکتی ہے، شوہر کے چچازاد بھائیوں سے تو کر ہی سکتی ہے؛ لیکن اتنے مواقع ہونے کے باوجود معاشرے کی ایک جوان خاتون تاعمر بیوگی کے حال میں گزاردیتی ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا ہم نے کبھی اس موضوع پر سوچنے کی کوشش کی؟ اگر سوچا بھی تو کیا عملی میدان میں اترکر اس نامعقول سوچ کے سماج کو اور اس کے ہر نقصان دہ رواج کو بدلنے کی کوشش کی؟
راقم الحروف بطور خاص علمائے کرام سے درخواست گزار ہے کہ اصلاح معاشرے کے کاموں میں اس کام کا بھی اضا فہ کریں کہ لوگوں کو محرم اور غیر محرم اور نکاح کے جواز کی جوڑیاں بتائیں؛ نیز ایک سے زائد شادیوں کی ترغیب دیں، کم از کم بیوہ خواتین کے لیے مردوں کو دوسری شادی کی تاکید ضرور کریں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھدرواہ میں تین روزہ بلائنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ اختتام پذیر
سپورٹس
ڈوڈہ میں انڈر 14 اور انڈر 17 انٹر زونل سطح کا ٹورنامنٹ منعقد
سپورٹس
ڈوڈہ میںیوگا، ہینڈ بال، باسکٹ بال اور بیڈمنٹن مقابلے شروع
سپورٹس
تحصیل بنی کے دور دراز علاقوں میں ناقص موبائل نیٹ ورک سے صارفین پریشان | ڈیجیٹل بحران سے صحت، تعلیم اور کاروبار پر براہ راست اثر نیٹ ورک کی تلاش میں لوگ پہاڑوں پر جانے پر مجبور ، عوام نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا
خطہ چناب

Related

گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025
گوشہ خواتین

نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ

July 10, 2025
گوشہ خواتین

اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز

July 10, 2025
گوشہ خواتین

بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?