سرینگر //بی جے پی جنرل سیکریٹری اور کشمیر انچارج رام مادھو نے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے’ طاقت آزمائی پالیسی کشمیر میں کام نہیں کرے گی، سے نا اتفاقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹینسی کیخلاف حکومت کی پالیسی جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا ’’ میں محبوبہ مفتی کے طاقت کی پالیسی کے فقرے سے اتفاق نہیں رکھتا ، بحیثیت ریاست کی وزیراعلیٰ ، وہ یونیفائیڈ کمانڈ کی سربراہ بھی تھی اور ہم نے ان تین برسوں کے دوران جو کچھ بھی کیا وہ اُس سے بالکل واقف تھی‘‘۔ 2016ایجی ٹیشن کے بعد فوج نے وادی میں آپریشن آل آئوٹ شروع کیا جس میں 200سے زیادہ ملی ٹنٹوںکو پچھلے سال کے دوران مارا گیا جوکہ پچھلی ایک دہائی سے زیادہ ہے تاہم وادی میں پچھلے تین سالوں کے دوران خاص طور پر فورسز اور مظاہرین کے دوران جھڑپوں کے دوران شہری ہلاکتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں محبوبہ مفتی سے پوچھا ’’ آپ(محبوبہ مفتی) پچھلے تین برسوں سے یونیفائیڈ کمانڈ کی سربراہی رہی اور اچانک ہی آپ نے اس کو طاقت آزمائی کی پالیسی قرار دیا‘‘۔رام مادھو نے کہا ’’ مجھے نہیں پتہ کہ زور آزمائی کی پالیسی سے اُن کا کیا مطلب ہے، جو لوگ زور آزمائی کی پالیسی کہہ رہے ہیں، نے یونیفائیڈ کمانڈ کی تین سال تک سربراہی کی اور جو بھی فیصلے لئے گئے اُن کی ہی سربراہی میں لئے گئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات سیاسی ہیں اور ملی ٹینسی کیخلاف لوگوں کے مفاد میںسرکار کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی۔