بارہمولہ // وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت اور پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو جنگ کا اکھاڑہ بنانے کے بجائے دوستی کا پل بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی سرحدوں پر انسانی خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اور سرحدوں کے دونوں طرف کشمیری مر رہے ہیں۔ پولیس ٹریننگ سینٹر شیری بارہمولہ میں پولیس جوانوں کی پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے عاجزانہلہجے میں کہا’میری وزیر اعظم مودی اور پاکستان سے گذارش ہے کہ وہ جموں وکشمیر کو جنگ کا اکھاڑہ نہ بنائیں بلکہ اسے دوستی کا پل بنائیں‘۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہماری ریاست ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کا باعث بن گئی ہے، کئی دنوں سے سرحدوں پر گولہ باری چل رہی ہے ، کئی لوگ ہلاک ہوچکے ہیں،عام شہری اور بچے مارے گئے۔یقینا ایسی ہی صورتحال سرحد کے دوسری طرف بھی ہوگی۔ سرحدوں کے دونوں کشمیری لوگ مر رہے ہیں،یہ خون کی ہولی بند ہونی چاہیے۔وزیر اعلیٰ نے پولیس سے کہا کہ وہ بندوقیں اٹھانے والے مقامی جنگجوؤں کی گھر واپسی کی کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا ’باہر سے جنگجوؤں کا آنا اور یہاں بچوں کا بندوقیں اٹھانا ایک چیلنج ہے،آپ کی یہ کوشش ہونی چاہیے کہ جو مقامی نوجوان بندوقیں اٹھارہے ہیں، انہیں کسی طرح گھر واپسی پر آمادہ کیا جائے۔ ملی ٹنسی کا مقابلہ کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ کسی عام شہری کی موت نہ ہو‘۔ انہوں نے کہا ’سب سے زیادہ مشکل کام جموں وکشمیر پولیس کا ہے۔ آپ کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ صرف لاء اینڈ آڈر کو برقرار رکھنا، آپ کے لئے چیلنج نہیں۔ صرف قانون کی پاسداری نہیں ۔ آپ کو کبھی کبھی اپنے ہی لوگوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپ کو صبر وتحمل سے کام لینا پڑے گا‘۔ مفتی نے پولیس ریکروٹس سے کہا کہ وہ منشیات کے استعمال کے خاتمے اور تشدد کی شکار خواتین کو انصاف فراہم کرنے میں بھی اپنا رول نبھائیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں منشیات کی لت ایک بڑی مصیبت بن گئی ہے۔ عورتوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔ جیسے حال ہی میں کٹھوعہ میں ایک چھوٹی بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ اس ایس ایچ او کو معطل کرنا پڑا۔ اس نے شاہد کہیں نہ کہیں کوئی لاپرواہی کی ہو ۔ ہم نے معاملے کی جانچ کے لئے ایک ٹیم بنائی ہے ۔ اس لئے جب آپ فیلڈ میں جائیں گے تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ اپنے لوگوں کے بیچ میں ہیں۔ اگر یہاں کی ماؤں، بہنوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے تو آپ کو اس کا خیال رکھنا ہے۔ ان کو انصاف دلانا ہے۔