جموں// گزشتہ برس کے نامساعد حالات کے دوران ریاستی حکومت کی امداد کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں تشکر کااظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے انہیں سرینگر آنے کے لئے مدعو کیا تا کہ کشمیر کی ایک محفوظ سیاحتی مقام کے طور پر تشہیر کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ’میں وزیر اعظم کا مجھے اور میری حکومت کا انتہائی مشکل حالات میں تعاون کرنے کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں ، آپ نے ملک کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو مقرر کیا جنہوں نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد ہمیں ان مشکل حالات سے باہر نکلنے میں مدد کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ہماری حکومت ان حالات سے بچ گئی‘‘۔ ادہمپور میں منعقدہ ایک پر ہجوم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی حزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ حالات کا ذکر کر رہی تھیں جس دوران 90سے زائد نوجوان جاں بحق اور 15000افراد زخمی ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مشکل وقت سے گذر ے اور اب میں خوش ہوں کے وہ باب بند ہو چکا ہے ، حالات میںبہتری آگئی ہے تاہم مزید بہت کچھ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔اپنے والد مفتی محمد سعید کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرحوم جمہوریت میں یقین رکھتے تھے ، اور وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014میں پی ڈی پی بے جے پی مخلو ط سرکار کی تشکیل کے حوالہ سے اعتماد کے ساتھ ان کا ہاتھ تھام کرریاستی عوام کو ملک کے مزیدقریب لانے کے لئے ایجنڈہ آف الائنس تشکیل دیا تھا ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کے نوجوان وزیر اعظم سے پر امید ہیں کہ وہ جموں کشمیر کو غیر یقینی کے اس ماحول سے نکال کر ان کے لئے خوشحال مستقبل کے ضامن بنیں گے۔ وزیر اعظم مودی کو کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک اور بیرونِ ملک ایک مثبت پیغام جائیگا۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کا آغاز نریندر مودی کو اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی فتح اور جنوبی ایشیاء کی سب سے لمبی سرنگ کے مکمل ہونے کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹنل کی تعمیر سے نہ صرف جموں اور سرینگر کے دوران فاصلہ کم ہوگا بلکہ لوگوں کے درمیان بھی خلیج کم ہو جائے گی۔