سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آفات سے نمٹنے کے لئے کمیونٹی بیسڈ لائحہ عمل اختیار کرکے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں مقامی اداروں کو شامل کرنے پر زور دیا ہے۔ سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی چھٹی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ے مقامی رضا کاروں کو لازمی تربیت دینے پر زور دیا جس کے لئے انہوں نے مقامی مساجد، گردواروں، مندروں اور گرجا گھروں کی انتظامی کمیٹیوں کو شامل کرنے کی ہدایت دی۔محبوبہ مفتی نے سیلاب کے لئے بچاؤ اور اس سے نمٹنے کے لئے منصوبہ مرتب کرنے کی متعلقہ حکام کو ہدایت دی اور کمیونٹی کی فعال شمولیت سے تمام روایتی نگرانی وسائل استعمال کرنے پر زو ردیا۔انہوں نے دریائے جہلم پر حفاظتی باندھوں کی اونچائی کو بڑھانے اور انہیں مزید مستحکم بنانے اور طبی اور ٹراما سہولیات کا بھی جائیزہ لینے کی ہدایت دی۔انہوں نے بہتر صلاحیت رکھنے والے ڈی واٹرنگ پمپوں، سنوکٹرس، کشتیوں، لائف جیکٹس، خیموں، جنریٹر سیٹوں وغیرہ کے حصول کی بھی ہدایت دی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میںکام میں لائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے اناج کے گوداموں کا باریک بینی سے جائیزہ لینے اور ایک ترسیلی لائین قائم کرنے کی بھی ہدایت دی تا کہ سیلاب یا کسی آفت کے دوران غذائی اجناس کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ محبوبہ مفتی نے ریاست کے ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی تحویل میں ایک کروڑ روپے بطور ڈیزاسٹر منیجمنٹ رسپانس ریوالونگ فنڈ رکھنے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ نے دریائے جہلم کی ڈریجنگ اور وادی بھر میں فلڈ چینلوں میں مٹی کی کھدائی کی رفتار کے بارے میں تفصیل طلب کی۔ انہیں بتایا گیا کہ سرینگر سے بارہ مولہ تک دریا کے ایک بڑے حصے کی ڈریجنگ کی گئی ہے جبکہ وادی بھر میں مختلف فلڈ چینلوں سے4.70 لاکھ کیوبک میٹر خشک مٹی نکالی گئی ہے۔اس کے علاوہ قریباً7 لاکھ درخت جو ان چینلوں میںپانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال رہے تھے۔ اس کے علاوہ908 ڈھانچے منہدم کئے گئے۔ اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ نے ایس ڈی ایم اے کی ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا۔