کشمیر میں جاری تشدد اور حالیہ ہلاکتوں کے خلاف پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج دہلی کے جنتر منتر پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران اُن کے ہمراہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ورکرز اور دیگر کارکنا بھی موجود تھے۔
محبوبہ مفتی نے مرکز پر جموں و کشمیر کو "پرامن" علاقہ کے طور پر پیش کرنے کا الزام لگایا انہوں نے کہا کہ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کی سڑکوں پر خون بہایا جا رہا ہے اور لوگوں کو اپنی رائے کا اظہار کرنے پر انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'کشمیری عوام کو بولنے کی اجازت نہیں ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ کوئی باہر نکلتا ہے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے'۔ کشمیر کی سڑکیں خون سے بھری ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں پر یو اے پی اے کی دفعات لگا کر انہیں جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کی جیلیں بھر گئیں تو انہیں اب ملک کی دیگر ریاستوں کی جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کو گوڈسے کا کشمیر بننے نہیں دیں گی جب کہ موجودہ حکومت کشمیر کو گوڈسے کا کشمیر بنانا چاہتی ہیں۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ گاندھی کا ملک ہے اور اسے ہم گوڈسے کے پیروکاروں کے حوالے نہیں کریں گے۔انہوں نے اپنے پارٹی ورکرز کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'کشمیر کا مسئلہ جلد حل کیا
انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں معصوم لوگوں کا خون بہانا بند کیا جائے، کشمیر کا حل صرف بات چیت سے کیا جا سکتا ہے۔