سرینگر//سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے 18جون کوبی جے پی کی جانب سے حمایت واپس لئے جانے کے نتیجے میں اُنکی سربراہی والی مخلوط سرکارگرجانے کے بعدمرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کیساتھ پہلی بارملاقات کی ۔پی ڈی پی ترجمان نے اس میٹنگ میں ہوئی باتوں کاخلاصہ کرتے ہوئے بتایاکہ محبوبہ مفتی نے راجناتھ سنگھ پرواضح کیاکہ کشمیرمیں شہری اموات کے واقعات کی وجہ سے ہی لوگوں میں بیگانگی پائی جاتی ہے اورنوجوان مشتعل ہورہے ہیں ۔انہوں نے وزیرداخلہ کے سامنے سیکورٹی ایجنسیوں کی شکایت کرتے ہوئے کہاکہ جنگجومخالف کارروائیوں اوراحتجاجی مظاہرین سے نمٹتے وقت معیاری عملیاتی طریقہ کاریعنیSOP کی پاسداری نہیں کی جاتی ہے ،اوریہی وجہ ہے کہ انتہائی افسوسناک اورالمناک واقعات پیش آجاتے ہیں ۔انہوں نے راجناتھ سنگھ پرزوردیاکہ سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کومعیاری عملیاتی طریقہ کار کاپابندبنایاجائے ۔محبوبہ مفتی نے راجناتھ سنگھ سے کہاکہ جنگجومخالف کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے جان ومال کوپہنچنے والے نقصانات کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوجاتے ہیں ،اورحالات ابترہوجاتے ہیں ۔ عوامی سطح پربیگانگی اورناراضگی کے ہوتے ہوئے کوئی جمہوری عمل کیسے کامیاب ہوسکتاہے ،اورتعمیراتی وترقیاتی عمل کوکیسے آگے بڑھایاجاسکتاہے ۔ محبوبہ مفتی نے راجناتھ سنگھ سے کہاکہ بھارت کوپاکستان کیساتھ مذاکرات کابنددروازہ کھولناچاہئے کیونکہ یہی ایک راستہ دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی مخاصمت اورکشمیرمیں پائے جانے والے حالات کیلئے مداوابن سکتاہے ۔