سری نگر// پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سنیچر کوکہا کہ حکومت ہند کو جموں وکشمیر میں خون خرابہ بند کرنے کے لئے پاکستان اور دیگر متعلقین کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو سوچنا چاہئے کہ آخر جموں و کشمیر کے لوگ کب تک قربان ہوتے رہیں گے۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار ضلع اننت ناگ کے لوگری پورہ عشمقام کے رہنے والے پولیس اہلکار کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔مذکورہ پولیس اہلکار گذشتہ روز باغات سرینگر میں جنگجوﺅں کے ہاتھوں مارا گیا۔ اس حملے میں شمالی کشمیر کا ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوگیا۔
انہوں نے کہا” پولیس اہلکار کو بے دردی سے مارا گیا۔ میں سمجھتی ہوں کہ حکومت ہند کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ آخر جموں وکشمیر کے لوگ کب تک قربانیاں دیتے رہیں گے، ہمارے پولیس جوان اور دوسرے جوان کب تک اس طرح قربان ہوتے رہیں گے“۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا حل ہونا ضروری ہے۔
موصوفہ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں خون خرابہ بند کرنے کے لئے بات چیت کا عمل شروع کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا”بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ جموں وکشمیر میں خون خرابہ بند کرنے کے لئے کم سے کم پاکستان یا یہاں کے متعلقین کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرے“۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بار بار کہتی ہے کہ پاکستان یہاں تشدد بھڑکاتا ہے تو کم سے کم ان کے ساتھ ہی تشدد کو بند کرنے کے لئے بات چیت ہونی چاپئے۔
گذشتہ روزسری نگر میں جنگجوو¿ں کی فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ مہلوک اہلکاروں کی شناخت سہیل احمد اور محمد یوسف کے بطور ہوئی تھی۔