سرینگر میں سب سے کم27.62 اور پونچھ میںسب سے زیادہ 72.31پولنگ ریکارڈ
سرینگر//جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں 26سیٹوں کیلئے دوسرے مرحلے کی پولنگ میں بدھ کو 56.05فیصدسے زیادہ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں 56.05فیصد ٹرن آئوٹ ریکارڈ کیا گیا۔پولے نے کہا کہ شرح فیصد عارضی تھا کیونکہ حضرت بل اور ریاسی جیسے کچھ مقامات پر پولنگ چل رہی تھی تاہم رات دس بجے تک یہ شرح بڑھ کر56.05فیصدہوگئی تھی۔پولےنے کہا کہ پولنگ پرامن اور مجموعی طور پر ہموار رہی۔ انہوں نے مزید کہا”پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی، کچھ گمراہ کن واقعات ہوئے، لیکن کہیں بھی دوبارہ پولنگ کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق پولنگ کے دوسرے مرحلے میں شام 6بجے تک 56.05 فیصد ووٹ ڈالے گئےاور اس میں اضافہ خارج از امکان نہیں ہے کیونکہ دور دراز علاقوں میں ہونے والی پولنگ کی مکمل شرح حاصل ہورہی تھی جو مسلسل اپڈیٹ ہورہی تھی ۔رات 10بجے کے اعداد وشمار کے مطابق بڈگام میں 59.49فیصد، گاندربل میں 60.55فیصد، پونچھ میں 72.31فیصد، راجوری میں 70.95فیصد، ریاسی میں 71.81 فیصد اور سری نگر میں 27.62فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی تھی ۔بڈگام ضلع کے بیرو ہ اسمبلی حلقہ میں رات دس بجے تک کے اعدادوشمار کے مطابق62.50فیصد،بڈگام حلقہ میں47.18،چاڈورہ میں57.19،چرارشریف میں66اورخانصاحب میں67.70فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی تھی۔اسی طرح گاندربل ضلع کے گاندربل حلقہ میں53.44اورکنگن حلقہ میں72.18فیصد رائےدہی ریکارڈ ہوئی تھی۔پونچھ ضلع کے پونچھ حویلی حلقہ میں74.66فیصد،مینڈھر میں69.67اور سرنکوٹ میں72.18فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی تھی۔اسی طرح راجوری ضلع کے بدھل اسمبلی حلقہ میں رات 10بجے تک موصولہ اعدادوشمار کے مطابق70.14،کالاکوٹ سندربنی میں68.71،نوشہرہ میں72،راجوری میں70.56اورتھنہ منڈی میں72.92فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی تھی۔ریاسی ضلع کے گلاب گڑھ اسمبلی حلقہ میں72.19،ریاسی میں69.09اورشری ماتا ویشنو دیوی حلقہ میں75.29فیصد راہی دہی ہوئی تھی۔سرینگر ضلع میں سینٹرل شالہ ٹینگ میں29.09فیصد،چھانہ پورہ میں26.95،عید گاہ میں 34.65،حبہ کدل میں15.80،حضرتبل میں32.35،خانیار میں24فیصد،لالچوک میں30.44اورجڈی بل میں28.36فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی ۔یہ اعدادوشمار رات دس بجے کے تھے تاہم شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا۔
20حلقے
بدھ کو ہونے والی دوسرے مرحلے کی پولنگ میں 26 اسمبلی حلقوں میں سے 20 حلقوں میں 2014 کے انتخابات کے مقابلے میں کم ووٹر ٹرن آؤٹ درج کیا گیا ۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 کے انتخابات میں ان چھ اضلاع کے اسمبلی حلقوں میں مجموعی ووٹنگ کا تناسب 60 فیصد سے زیادہ تھا جہاں بدھ کو انتخابات ہوئے۔جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے کے مطابق، بدھ کے روز 54.11 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔2014 کے انتخابات میں سرینگر، گاندربل، بڈگام، ریاسی، راجوری اور پونچھ کے اضلاع میں 25 اسمبلی حلقے تھے۔ تاہم، 2022 میں حد بندی کے بعد ان اضلاع میں ایک نشست کا اضافہ ہوا اور تعداد 26 ہوگئی۔سرینگر کے5 اسمبلی حلقوں میں 2014 کے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ دیگر اضلاع میں تمام اسمبلی حلقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم ہوا۔بڈگام (66.32 فیصد 2014 میں) اور چرار شریف (82.44 فیصد 2014 میں) میں سب سے زیادہ 15 فیصد کمی ہوئی، جب کہ بدھل اسمبلی حلقے (82.50 فیصد 2014 میں) میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی۔ریاسی ضلع کے شری ماتا ویشنو دیوی حلقے میں اس سال 79.95 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ ہوا، جو کہ 2014 کے 82.68 فیصد کے مقابلے میں کم ہے۔حبہ کدل اسمبلی حلقہ، جس میں مہاجر ووٹروں کی بڑی تعداد ہے، نے 18.39 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا، جو 2014 میں 21.31 فیصد تھا۔ گلاب گڑھ (73.49)، سرنکوٹ (75.11)، ریاسی (71.00)، نوشہرہ (72.00)، کالا کوٹ-سندر بنی (68.71)، پونچھ حویلی (74.92)، راجوری (70.64)، بدھل (68.58)، تھنہ منڈی (69.66) اور مینڈھر (71.08) فیصد پولنگ ہوئی۔وادی کشمیر کے حلقوں میں خانصاحب (71.66)، کنگن (71.89)، چرار شریف (67.44)، چاڈورہ (55.25)، گاندربل (56.97)، بیروہ (63.31)، بڈگام (51.13)، حضرت بل (30.69)، خانیار (26.07)، حبہ کدل (18.39)، لال چوک (32.11)، چھانہ پورہ (29.35)، زڈی بل (30.73)، سنٹرل شالٹنگ (31.07) اور عید گاہ (36.93) فیصد پولنگ درج ہوئی۔