میں اپنے کمرے میںتھی وہ کہ اچانک میرے کانوں میں رونے کی آواز آئی۔میں نے کھڑکی سے باہر کی جانب دیکھا تو پڑوس میں کوئی عورت زور زور سے چلا رہی تھی۔ میں نے جب دھیان سے دیکھا تو یہ دلشاد تھی۔ وہ آج پھر اپنے میکے کے دروازے کے باہر زور زورسے رو رہی تھیں۔ دراصل اس کی دوسری شادی گاؤں سے باہرہو چکی تھی۔ پہلے شوہرسے اُسکی ایک بیٹی مہک ہوئی تھی جو بالکل کمسنی میں ہی وفات پا گئی لیکن وہ اپنی بیٹی کو آج تک نہیں بھول پائی۔جس روز مہک کی وفات ہوئی تب سے جب بھی وہ اپنے میکے آتی تو صرف دروازے تک۔ اور وہاں سے چیخیں مار کر چلی جاتی۔
دراصل اس کے دل میں پیدائشی سراخ تھا اور عام بچوں کی طرح نہیں تھی دلشادکی والدہ بار بار اسے دوسری شادی پر اکساتی لیکن وہ منع کرتی،وہ دوسرا نکاح نہیں کرنا چاہتی تھیں وہ بس اپنی بیٹی کے ساتھ رہنا چاہتی تھیںلیکن ماں کے روز روز کہنے پر وہ مجبور ہوئی اور آخر دلشادکی دوسری شادی وہاں ہوئی، جہاں اس کو میکے جانے کی اجازت نہ ملی۔مہک معصوم و بے زبان تھی۔ ماں کو دلہن بنے دیکھے وہ بہت پریشان ہوئی۔اس کے آنکھوں کے سامنے ایک انجان آدمی ا س کی ماں کو لے گیا اور وہ چپ چاپ یہ سب دیکھتی رہی۔ اس پر ماں کی جدائی کا گہرا اثر ہوا اور اُس رات وہ اپنی نانی کے کمرے میں سونے گئی۔ وہ باربار دروازے کی طرف دیکھتی کہ شاید ماں لوٹ آئے اس کی آنکھیں صبح تک کھلی تھیں جیسے جاگ رہی ہو اور اسی اثنا میں وہ اس دنیا سے چلی گئی۔دلشاد جیسی بدقسمت عورت میں نے آج تک نہیں دیکھی۔
کسی نے میرے کاندھے پر ہاتھ رکھا میں نے جب پلٹ کے دیکھا تومیری ماں تھی ۔اس نے میرے آنسوں صاف کیے ۔رو مت یہ سب اللہ کی مرضی تھی ۔
ماں نے میرے کمرے کی کھڑکی بند کر کے مجھ سے کہا۔
بیٹا تیری ماں تیرے پاس تو ہے اب رونا بند کر۔
ماں اگر آپ بھی دوسری شادی کرتیں تو آپ بھی مجھے بھول جاتیں۔
نہیں بیٹا آج مجھے ایسا لگا کہ جو فیصلہ میں نے تمہارے والد صاحب کے جانے کے بعد لیا وہ بالکل درست تھا۔
میں اسے دیکھ کر بہت خوش ہوئی کہ میری ماں میرے پاس ہے ۔میرے والد صاحب کے جانے کے بعد میری نانی بھی میری ماں کو دوسری شادی کیلئے بہت کچھ کہتی لیکن میری ماں نے ایسا نہ کیا شاید وہ اس بات سے واقف تھی کہ میرے بچوں کو پھر میرا پیار نصیب نہیں ہوگا۔ میں اپنی ماں کے گلے لگی آج مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے پوری کائنات میرے پاس ہو۔میں اللہ کا شکر کرتی ہوں کہ اس نے ہمارے حق میں اچھا فیصلہ کیا۔ماں دنیا کی عظیم ہستی ہے۔ ماں ہے تو جہاں ہے اور ماں نہیں تو کچھ بھی نہیں۔
���
محلہ توحید گنج بارہمولہ
،ای میل[email protected]