سرینگر// لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے بڈگام کے لوگوں کا گزشتہ روز مثالی بائی کاٹ کرنے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بڈگام کے 38 پولنگ مراکز پر تقریباً زیرو فیصد ووٹنگ بھارت، اسکے ریاستی حامیوں ،ان کے جانب دار میڈیا اور عالمی برداری کیلئے چشم کشا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہونے والے الیکشن میں لوگوں نے اپنے گھروں میں بیٹھ کر اور ووٹنگ سے مکمل طور پر لاتعلق رہ کر کشمیریوں کی اصل منشاء،مقصد،آرزو اور امنگوں کا برملا طور پر اظہار کردیا ہے اور دنیا پر واضح کردیا ہے کہ کشمیری بھارت کے ناجائز تسلط کو نہیں مانتے اور اس سے خلاصی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپریل کے اہم مہینے میں الیکشن کا ڈرامہ رچنا پھر جنوبی کشمیرمیں سیکورٹی کی آڑ میں اس کو مئی کے اواخر تک ملتوی کردینا لیکن بڈگام جہاں ۹؍ اپریل کو سیکڑوں کشمیریوں کے سینے اور سر گولیوں سے چھلنی کئے گئے تھے وہاں صرف تین دن کے بعد ہی ڈرامے کا ایک اور فلاپ شو کررچ لیناثابت کررہا ہے کہ بھارت اور اسکے ریاستیحامی اپنی کشمیر دشمنی میں نہ صرف یہ کہ کشمیریوں کو قتل کرنے، زخمی کرنے اور اندھا بنادینے میں یقین رکھتے ہیں بلکہ ہماری اقتصادیات اور تعلیمی سیکٹر کو بھی تباہ و برباد کردینے پر بضد ہیں۔بھارتی میڈیا خاص طور پر ٹی وی نیوز چینلزکے کشمیر دشمن رویے اور کشمیر کے ضمن میں بڑھتے ہوئے منفی کردار کی مذمت کرتے ہوئے محبوس فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ بھارتی میڈیا جملہ صحافتی،اخلاقی اور انسانی اقدار سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے اور کشمیریوں کو ویلن اور خونخوار قرار دینے میں منہمک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ میڈیا اگرایک سی آر پی اہلکار پر کے ساتھ کچھ لوگوں کے غیر اخلاقی رویے کو نشر کرسکتاہے تو اسے سماجی رابطے پر موجود ۹؍ اپریل کی وہ ویڈیو کہ جس میں بھارتی فورسز کا قاتل براہ راست فائرنگ کرکے ایک معصوم کشمیری کو گولی مار رہا ہے کو دکھانے کی بھی جرات دکھانی چاہئے۔ ۔یاسین ملک نے کہا کہ کشمیریوں کے مثالی بائی کاٹ نے بھارتی حکمرانوں اور ان کی کٹھ پتلیوں کو بوکھلادیا ہے اسی لئے اب یہ لوگ کشمیریوں کو بدنام کرنے کے مذموم کام پر لگ چکے ہیں۔بڈگام اور پلوامہ اضلاع میں بالخصوص اور کشمیر بھر میں بالعموم بڑھتے ہوئے ظلم و جبر کی مذمت کرتے ہوئے محبوس فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ کئی روز سے پلوامہ کا ٹہاب علاقہ بھارتی فورسز اور پولیس کے جبر کا شکار بنا ہوا ہے اور یہاں سیکڑوں جوان و بزرگ گرفتار کئے گئے ہیں۔بیان کے مطابق کولگام کے ایک محبوس جوان مبارک احمد بٹ جو جنوری ۲۰۱۰ء سے کورٹ بلوال جیل میں مقید ہیں پر حال ہی میں ہندو فسطائیوں کے حملے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ اس قسم کے حملے ثابت کررہے ہیں کہ موجودہ حکمرانوں سے شہہ پاکر فسطائی قوتیں اب کسی بھی مواخذے سے بے پرواہ ہوکر اپنی مذموم کاروائیاں انجام دینے میں جٹ گئے ہیں۔