سرینگر//وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کئی وفود نے کل یہاں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی۔ وفود نے اپنے اپنے مسائل اور مشکلات وزیر اعلیٰ کی نوٹس میں لائے اور ان کے حل میں وزیر اعلیٰ کی مداخلت طلب کی۔سول سیکرٹریٹ سے تعلق رکھنے والی خواتین ملازمین کے وفد نے کے اے ایس میں ترقی دیئے گئے افسروں کو مناسب نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا۔شوہامہ گاندر بل سے تعلق رکھنے والے وفد نے شوہامہ۔ کھمبر سڑک تعمیر کرنے ، مقامی سکول عمارت تعمیر کرنے اور علاقہ میں بجلی کی تقسیم کاری نظام کو بہتر بنانے کامطالبہ کیا۔ماہی پالن طبقہ کے ایک وفد نے جھیل وُلر کو تحفظ دینے کے لئے پروجیکٹ تیار کرنے، اے پی ایل فہرست کا جائیزہ لینے اور رعائتی نرخوں پر راشن کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔کھریو سے تعلق رکھنے والے وفد نے ستپکھرن میں پینے کے پانی سہولیات کو دوام بخشنے اور بٹھن۔ شارشالین سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ہفت چنار سرینگر کے ایک وفد نے منتقل کئے گئے کنبوں کی مناسب باز آباد کاری کا معاملہ اجاگر کیا۔ چھتر گُل اور پیٹھ پورہ کے وفد نے علاقہ میں آنگن واڑی سینٹر، ویٹرنری مرکز اور ہیلتھ سب سینٹر قائم کرنے کا معاملہ سامنے رکھا۔وانیگام پٹن کے وفد نے وانیگام۔ کریری سڑک کی تعمیر اور فرستہار نالہ پر رابطے کی سہولیات قائم کرنے کی وکالت کی۔ترہگام، کپواڑہ، پلوامہ اور چاڈورہ کے وفود کے علاوہ پرائیویٹ سکول وین آپریٹرس ، محکمہ اطلاعات کے سٹرنگرز، جی ایم سی سرینگر کے میڈیکل افسروں، سولر پینل تاجر اور آدھار سینٹر آپریٹروں کے وفود نے بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے مطالبات اُن کے سامنے رکھے۔وزیر اعلیٰ نے وفود کے مطالبات غور سے سُنے اور ان پر جلد از جلد کاروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔