سرینگر//ایگزیکٹیو انجینئر واٹر ورکس ڈویژن سرینگر کے مطابق وادی کشمیر کو پچھلے کئی مہینوں سے خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے محکمہ کو پانی فراہم کرنے والے ذخائر میں پانی کی بہت کمی واقع ہوئی ہے ۔ان حالات میں محکمہ کے لئے نشاط ،دودھ گنگاواٹر ٹریٹمنٹ پلانٹوں پر مطلوبہ پانی کی مقدار کا ذخیرہ کرنا ناممکن بن گیا ہے۔اس صورتحال میں ان پلانٹوں سے پانی حاصل کرنے والے شہر سرینگر کے ان علاقوں چھانہ پورہ،نٹی پورہ،آلوچی باغ،ہفت چنار،مگر مل باغ، سرائے بالا، سولنہ، گوگجی باغ، جواہرنگر ،راجباغ علاقے ،ڈلگیٹ ،سونہ وار، شیوپورہ ، اندرانگر،بٹوارہ،پاندریٹھن ،گدود باغ،کرالہ کھڈ،مندر باغ،بربرشاہ،مائسمہ ،حبہ کدل،زیندار محلہ،ٹینکی پورہ،اندرونی ڈل علاقے،خیام نائوپورہ،رعناواری ،سعیدہ کدل،اوربہوردی کدل میںپانی کی فراہمی متاثر رہے گی۔شہر سرینگر کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پینے کے پانی کا منصفانہ اورکفایت شعاری سے استعمال کریں پانی کی اشد ضرورت پڑنے پر محکمہ ان ٹیلی فون نمبرات پر رابطہ قام کیا جاسکتا ہے۔ 2477207,2452047
گوری پورہ صنعت نگر میں ایک ہفتہ سے پانی کی قلت
آبادی ٹیوب ویل کا مضر صحت پانی پینے کیلئے مجبور
سرینگر//گوری پورہ صنعت نگر میں گذشتہ ایک ہفتے سے پینے کے پانی کی سنگین قلت سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ پی ایچ ای نے انہیں ٹیوب ویل کا پانی استعمال کرنے کیلئے مجبور کیا ہے اور اب بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔کشمیر عظمیٰ کے دفتر پر آئے بستی کے ایک وفد نے بتایا کہ عثمانیہ کالونی گوری پورہ میں پینے کے پانی کی اس قدر قلت ہے کہ لوگوں کو ٹیوب ویل کا پانی استعمال میں لانا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔وفد میں شامل ایک شہری شاہد احمد نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کے چیف انجینئرسے لیکر ایگزیکٹیو انجینئر،اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر اور انسپکٹر کو کئی بار مطلع کیا لیکن یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ایک اور شہری سید آزاد حسین نے کہا کہ انہوں نے محکمہ کی ہیلپ لائن نمبر پر بھی شکایات درج کی ہیں لیکنکوئی سدباب نہیں ہوا۔انہوں نے کہا ’’ہم پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترس رہے ہیں اور محکمہ عوامی شکایات کومسلسل نظرانداز کررہا ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ سیاسی اثر رسوخ رکھنے والے افراد یا متعلقہ محکمہ میں تعینات ملازمین کو پینے کے پانی کی اس قدر قلت کا سامنا کیوں نہیں کرنا پڑتا ہے‘‘۔ وفد نے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اورپی ایچ ای کے وزیر شیام لال چودھری سے اپیل کی کہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے عوام کو اس تکلیف سے نجات دلائیں۔اس سلسلہ میں پی ایچ ای سرینگر کے ایگزیکٹیو انجینئر اعجاز احمد نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے محکمہ کی ٹیم اولین فرصت میں علاقہ میںآج بھیجی جائیگی ۔