سوچ کے سانچوں میں فکرِ شعر اب ڈھلتی کہاں
طبع ہے سنگلاخ صورت سوچ پھِر پلتی کہاں
جانتا ہے دورِ غالبؔ کو مِرا ذہنِ بلیغ
حسرتاً اِس دور میں شمعِ سُخن جلتی کہاں
شعر گوئی سے وہ باور اور شاعر با مزاج
ڈھونڈنے سے اُن کی پائے خاک اب مِلتی کہاں
صحبتِ آزادؔ و عابدؔ کا کبھی حاصل تھا فیض
عصرِ نو‘ میں حسرتاً اب وہ فضا مِلتی کہاں
بے سبب دِل کو دلاسا کِس لِئے دیتے ہو یار
دار کی اِن ہانڈیوں میں دال اب پکتی کہاں
ہو سکے تو کر لو عُشّاقؔ اب بھی کوئی کارِنیک
بعدِ مُردن یہ متاعِ زیست پھِر مِلتی کہاں
عشاقؔ کشتواڑی
صدر انجمن ترقی اُردو (ہند) شاخ کشتواڑ
فون نمبر9697524469
اب رونے دے۔۔
باتوں سے مجھے تم کتنی مدت
بہلانے کی ترکیب کروگے ؟
آنسو اپنے آنکھیں اپنی
کچھ وقت مجھے اب رونے دے۔
وہ یاد تو آتے ہیں بے حد
پر یاد نہ آتی ہے ان کی
یہ کیسا معمّہ ہے ہمدم
کچھ وقت مجھے اب رونے دے۔
اک بچہ ہوںمیں ناداں ہوں
پر دل کو صحیح سے جانا ہوں
محفل میں تماشا کرنے دے
کچھ وقت مجھے اب رونے دے۔
ان اشکوں کے افسانے سْن کر
تم ذوقِ حشر کو سمجھو گے
تم ساتھ رہو اور مان بھی جاو
کچھ وقت مجھے اب رونے دے۔
سہیل احمد ڈار
لار گاندربل 9596127199
لفڑا نہیں کرنے کا؟
(سیلاب کی یاد تازہ کرتی ہوئی نظم)
ملا آصف کا شمیری سری نگر
درزی ہوں یا ناڈاکٹر یا قصائی ہوںئی ہوں
جو ہوں تیرا بھائی ہوں
مجھ سے نہیں ڈرنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
مہر النساء ترچھی ہے
بالہ ہے یا برچھی ہے
تیکھی جیسے مرچی ہے
تم نہ اس سے ڈرنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
ہم ابھی جوان ہیں
رستم پہلوان ہیں
تیرے قدر دان ہیں
روز تم سنورنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
گال لال لال ہیں
چاندی جیسے بال ہیں
دونوں نال نال ہیں
بانکپن ہے جھرنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
میرے پاس آئو گی
دیکھو پھر نہ جائو گی
جو میں کھائوں؟ کھائوگی
غصہ جب اتر نے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
آئیے سب آئیے
ووٹ دے کے جائیے
پھر نہ منہ دکھائیے
کچھ بھی کر گزرنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
اک حاکم لنڈن میں تھا
TWITTER پہ تھا دوسرا
تیسرے نے یہ کہا
مرنا ہو تو مرنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
جس نے قرضہ لے لیا
تھا وہ کوئی دوسرا
کہنا تھا جو کہہ دیا
اب اسے بسرنے کا
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
میاں رعب نہ جمائو
چودھراہٹ نہ دکھائو
جو دیا ہے بھول جائو
ہم نہیں سدھرنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
میں نے کہا بیگم جی
رلیف لے لو آپ بھی
فری میں چاول تیل گھی
موقعہ ہے ابھرنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
نادر و نایاب ہے
وہ ہمارا خواب ہے
گھر جو زیرِآب ہے
بچنے کا یا گرنے کا؟
چاول میں دے دوں گا فری
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
تیل‘ مکھن اور گھی
ہاف ریٹ لے لو جی
اپن پھر مکرنے کا؟
خوش تھے ہم جن کے دم سے
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
وہ بچھڑ گئے ہم سے
رو رہا ہے دل غم سے
زخم کہاں بھرنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
جو یہاں پہ ڈر گیا
بھائی میرے مر گیا
کیا ہوا جو گھر گیا؟
صدمے سے ابھر نے
لفڑا نہیں کرنے کا ؟
سب یہاں پہ بہہ گیا
جو مکاں تھا ڈھ گیا
ملاؔ آصفؔ کہہ گیا
ریلا یہ گزرنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا؟
مہر النساء خوف ٹال
تراش خود ہی اپنے بال
ملاّ جی داڑھی سنبھال
کوئی کیوں کترنے کا؟
لفڑا نہیں کرنے کا
ملا آصف کا شمیری سری نگر