ڈاکٹر جتیندر کی ڈپٹی کمشنروں،صوبائی کمشنر کیساتھ میٹنگ،اضافی سازوسامان کا اعلان
عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ حکومت ہند پیشگوئی اور ابتدائی انتباہات کیلئےچار اضافی موسمی راڈار سمیت اضافی سازوسامان نصب کرے گی۔ ایسے تین ریڈار پہلے ہی جموں و کشمیر میں کام کر رہے ہیں۔وزیر نے زمینی سائنس کی وزارت اور خاص طور پرمحکمہ موسمیات کو ہدایت دی کہ وہ شمالی ہند کے موسم سے متاثرہ علاقوں جیسے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور پنجاب کے لیے مخصوص ضلع وار پیشگوئی کے ساتھ سامنے آئیں۔وزیر نے سکریٹری، وزارت ارتھ سائنسز ڈاکٹر ایم روی چندرن اور ڈی جی، آئی ایم ڈی ڈاکٹر ایم موہا پاترا بھی میٹنگ میں موجود تھے تاکہ موسم کے نمونوں کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے اور قبل از وقت وارننگ اور بہتر تیاری کے ذریعے نقصانات کو کم کرنے کے لیے بروقت پیشن گوئی فراہم کی جائے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس طلب کرتے ہوئے یہ ہدایات دیں۔ جموں اور کشمیر کے ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن، کٹھوعہ اور ادھم پور اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور ڈویژنل کمشنرنے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطے میں بے مثال بارش، بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب کے پیش نظر کئے گئے راحت اور بحالی کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ وزیر نے، جو ادھم پور حلقہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، اس بات پر زور دیا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے واٹر فلٹرز اور ضروری طبی کٹس کی فراہمی کے ذریعے پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راشن کٹس کی دو اضافی کھیپیں، اور جدید ترین واٹر فلٹر کل تک دستیاب کر دیے جائیں گے، حکومتی امدادی اقدامات کے علاوہ ان کے اپنے ایم پی فنڈز سے کھانے کے پیکٹ اور ضروری ادویات بھی بھیجی جا رہی ہیں، تاکہ بحران کی اس گھڑی میں کوئی بھی کنبہ محروم نہ رہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی طور پر صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے راحتی اقدامات کو تیز کرنے کے لیے واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے نقصانات کا اندازہ لگانے اور مربوط امداد کو یقینی بنانے کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو آج کٹھوعہ کا دورہ بھی کرے گی۔میٹنگ کا آغاز ڈویژنل کمشنر جموں، رمیش کمار کی طرف سے ایک تفصیلی پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا، جس میں اب تک ہونے والے نقصانات اور جانی نقصانات اور اب تک کیے گئے اصلاحی اقدامات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ ہرویندر سنگھ سے روت مرمت میں سیلاب اور ڈوڈہ کشتواڑ سڑک کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بھدرواہ میں ضلعی انتظامیہ کی بروقت مداخلت کو سراہا، جہاںگھٹ میں گھٹے ہوئے پلوں کو توڑنے اور شدید سیلاب کے دوران بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے واٹر چینلز کا رخ موڑ کر قصبے کے بڑے پیمانے پر سیلاب کو روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی عوامی جان و مال کے تحفظ میں فیلڈ افسران کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ڈی سی ادھم پور، سلونی رائے کے مطابق 38ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جن میں 2000سے زیادہ لوگوں کی رہائش ہے۔ تقریباً 380سڑکوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 190کو بحال کر دیا گیا ہے۔ ڈوڈو بسنت گڑھ اور مونگری کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر زیادہ تر حصوں میں رابطہ بحال ہو گیا ہے۔ خوراک، ضروری سامان اور مواصلاتی نیٹ ورکس کی روزانہ نگرانی جاری ہے، اور موسمی حالات بہتر ہونے پر مکمل بحالی کو تیز کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ راجیش شرما نے اطلاع دی کہ 1900لوگوں کو پناہ دینے والے 26ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ تباہ شدہ 285 سڑکوں میں سے 179کو بحال کر دیا گیا ہے۔ تاہم، باگرا، پٹیاری، ناگالی، لیونڈی، جنّو، لوئی ملہار اور دیگر جیسے دور دراز دیہاتوں سے رابطہ متاثر ہے۔ واٹر سپلائی کی 186تباہ شدہ سکیموں میں سے 79کو بحال کر دیا گیا ہے جبکہ باقی کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ تمام متاثرہ علاقوں میں ضروری اشیاء کی سپلائی کی جا رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر رام بن الیاس خان نے بتایا کہ 29 اگست کو تحصیل راج گڑھ کے ڈروبلا گاؤں میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب آیا جس کے نتیجے میں 4افراد کی المناک موت ہو گئی،1خاتون تاحال لاپتہ اور ایک شخص شدید زخمی ہے۔ تقریباً 283مکانات کو نقصان پہنچا اور تقریباً 950افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ متاثر ہونے والی 182سڑکوں میں سے 55کو ابتدائی طور پر بحال کیا گیا تھا لیکن بعد میں ہونے والی بارشوں سے مزید 84سڑکوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 30کو بحال کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ چوبیس گھنٹے بحالی کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ڈپٹی کمشنر کشتواڑ پنکج کمار شرما نے بریفنگ دی کہ انتظامیہ کی فوری کارروائی نے دھڑ میں ریٹل پاور پروجیکٹ میں لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے پانچ افراد کی جان بچائی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلعی حکام کے فوری ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جان لیوا واقعہ ہو سکتا تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین دلایا کہ پانچوں اضلاع کے متاثرہ لوگوں کو راحت اور بازآبادکاری فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، اور مقامی انتظامیہ مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے ان کی ہمت اور عزم کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔