نتن گڈکری کو رام بن لائوں گا،ہائی وے کا تازہ جائزہ لیا جائیگا:عمرعبداللہ
شبیر احمد
رام بن// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ وہ رام بن کو “آفت زدہ زون” قرار دینے کے لیے مرکز سے رجوع کریں گے، اور امید ظاہر کی کہ پہاڑی ضلع میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ لوگوں کو راحت پہنچانے کے لیے مناسب مرکزی مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے زمینی صورتحال کا جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔عبداللہ نے کہا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کے ساتھ سڑک کی صفائی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے اور افسران نے انہیں یقین دلایا ہے کہ کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی واحد ہمہ موسمی سڑک کو اگلے 24 گھنٹوں کے اندر یکطرفہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا “انتظامیہ کی پہلی ترجیح گھروں اور گاڑیوں میں پھنسے لوگوں کی جان بچانا تھی جو کہ کامیابی کے ساتھ انجام پائی، دوسری ترجیح رابطہ بحال کرنے کے لیے بلاک شدہ سڑکوں کو بحال کرنا ہے اور اس کے لیے مشینری تعینات کر دی گئی ہے اور مجھے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ شاہراہ کو 24 گھنٹے تک سنگل وے ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا” جس کے بعد دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا”ہم متاثرہ آبادی کو عارضی طور پر کسی جگہ پر بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب تک کہ ان کے مکانات بحال نہیں ہو جاتے‘‘۔ ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو ریڈ کراس کے اصولوں کے تحت فوری ریلیف فراہم کریں اور جب بحالی کا کام ختم ہو جائے گا، ہم ایس ڈی آر ایف کے تحت امداد فراہم کرنے کے لیے تخمینہ لگائیں گے اور ہم NDRF اور NDRB سے بھی رابطہ کریں گے۔ ‘ڈیزاسٹر زون’ مجھے پورا یقین ہے کہ مرکز ہمیں مطلوبہ مدد فراہم کرے گا۔ وزیر اعلیٰ رام بن مارکیٹ کے اپنے دورے کے دوران رہائشیوں کے ایک گروپ سے ملنے کے لیے اچانک رکا، جنہوں نے تباہ کن بادل پھٹنے سے ان کے گھروں کو نقصان پہنچانے کے بعد فوری مدد کی دہائی دی۔انہوں نے کہا، میں آپ کے تحفظات سننے اور آپ کو یقین دلانے کے لیے حاضر ہوں کہ ہم آپ کی زندگیوں کو دوبارہ بنانے میں مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ بہت سے لوگوں نے شکایت کی کہ ہائی وے کی تعمیر کے کاموں کے دوران پلوں کو روکنا اس سانحے کی بنیادی وجہ ہے۔انہوں نے کہا، میں مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری سے رابطہ کروں گا اور انہیں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) کے افسران کے ساتھ یہاں لائوں گا تاکہ ہائی وے کے استحکام کے لیے اس کا تازہ جائزہ لیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہائی وے ٹھیکیداروں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ لوگوں کو ان کے غلط فیصلوں کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے۔ یہ سڑک ہمارے آرام کے لیے بنائی گئی ہے اور اگر یہ سڑک ہمارے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی تو اس سڑک کا کیا فائدہ؟ ۔