سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے قہر آنگیز موسلاھا دار بارشوں اور برف باری کے نتیجہ میں وادی کے بشمول خطہ چناب اور کرگل میں قیمتی جانوں کی تلافی پررنج وغم کااظہار اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی سرکاروں سے تاکید کی کہ وہ سیلاب سے متاثرلوگوں کو فی الفورراحت رسانی کے کاموں میں سرعت لائے اور جن کی املاک اور رہائشی مکانوں کو موسا لا دھار بارشوں سے نقصان پہنچا ہے،انہیں فوری طور پر معالی معاونت کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ ان رہائشی کالونیوں سے پانی کی نکاسی کو یقینی بنائی جائے جہاں ابھی بھی علاقے آب ہے اور لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ابھی تک بھی 2014 کے تباہ کن سیلاب زدگان کو معالی امداد نہیں پہنچا ہے نہ ہی ابھی تک ان کی باز آبادکاری ممکن بنا ئی گئی حالانکہ نیشنل کانفرنس سرکار نے مرکزی سرکار 44 ہزار کرورڑ روپیہ کے مالکی پکیج سے سیلاب زدگان کی باز آبادکاری کے لئے طلب کئے تھے لیکن موجودہ ریاست کے وزیر خزانہ مسٹر درابو نے مرکزی سرکار کو کہا کہ یہ زر کثیر ہے اتنا بڑا پکیج کی ضرورت نہیں ۔ لیکن3سال گزرنے پر بھی لوگوں کو امداد باہم نہیں پہنچایا گیا ۔اس لئے 2014 اور آج حالیہ سیلاب سے جو متاثر ہوئے ہیں ان کو بھرپور معالی معاونت اور باز آبادکاری کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔