سرینگر//سوپور اور بانڈی پورہ سے آئے ہوئے ماہی گیروں اور سنگھاڑہ کشوں نے بدھ کو پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور محکمہ فشریز کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مانگ کی کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جو غیر قانونی طور پر جال کا استعمال کرکے مچھلیاں پکڑتے ہیں ۔ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڈس لئے احتجاجی ماہی گیروں نے الزام لگایا کہ محکمہ فشریز نے ایسے افراد کو لائسنز فراہم کی ہیں جن کا ماہی گیری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مفاد خصوصی رکھنے والے افراد کی طرف سے نیٹ (جال )کا استعمال ہورہا ہے ۔ ماہی گیروں نے بتایا کہ محکمہ فشریز ماہی گیروں کے علاوہ عام لوگوں ، دکانداروں اور مختلف زمروں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی مچھلیاں پکڑنے کیلئے لائسنز فراہم کررہا ہے جس سے ماہی گیروں کی روزی روٹی پر اثر پڑ رہا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر فاروق احمد نے بتایا کہ عام لوگوں کو لائسنز فراہم کرنے سے ماہی گیروں کو زربردست نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھی ماہی گیروں کو نظر انداز کرتے ہوئے کئی مراعات کو بند کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود ماہی گیروں کو پہلے جال بنانے کیلئے دھاگافراہم کرتا تھا مگر اب وہ بھی بند ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوںکو لائسنز فراہم کرنے کی وجہ سے پشتینی ماہی گیر اور عام لوگوں میں فرق کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔