سرینگر//ریاست کے بنیادی مالیاتی ادارے جے کے بنک نے مالی سال 2018-19کی مضبوط شروعات کرتے ہوئے جون 2018کو اختتام پذیر ہوئے اس عرصے کے دوران 52.59خالص منافع درج کیا ۔اس طرح گذشتہ مالی برس کے اس عرصے کے دوران درج کئے گئے30.19کروڑ روپے خالص منافع سے75فیصد کا اضافہ ریکارڑ کیا گیا۔جانچ شدہ ان مالی نتائج کا اعلان بورڑ آف ڈائریکٹرس کی کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ میٹنگ کے دوران کیا گیا۔بنک کی مجموعی آمدن مالی سال2017018کے دوران درج کی گئی 1790.53کروڑ رقم کے مقابلے میں 1897.24ریکارڑکی گئی ۔بنککی طرف سے فراہم کئے جانے والے قرضہ جات 59841.05کروڑ تک جاپہنچے جو کہ سال رفتہ کے اسی عرصے کے دوران48733.19کروڑ کے مقابلے میں23فیصد کا اضافہ ہے۔بنک کے جمع کھاتوں نے 7.91فیصد نمو درج کرکے 71744.48کروڑ سے بڑھ کر77419.57کروڑ تک اضافہ پایا۔ان مالی نتائج پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے جے کے بنک چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے کہاکہ ’’ بنیادی طور قرضہ کی فراوانی کو تجارتوں میں بڑھایا گیا جس سے بنک کی سودی آمدن بڑھ گئی ۔انہوں نے کہاکہ ہم متواتر طور کارپوریٹ قرضوں کے حصے کو کم کررہے ہیں اور اس طرح ہماری قرضہ کتاب میں یہ مد48فیصد تک رہی۔ریاست جموں وکشمیر میں تجارت ہمارا فوکس ہے اور ہماری ترجیح ایم ایس ایم ای ،ہائوسنگ ،پرسنل و سٹارٹ اپ قرضے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کی پالیسی اور طریقہ کار سے ہم یقین رکھتے ہیں کہ جے کے بنک واپسی کے راستے پر ہے اور ریاست کی معیشت میں اہم رول ادا کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ ہم نے این پی اے وصولیابی کوگذشتہ دو برسوں میں4250کروڑ تک پہنچایا تاہم خراب قرضوں کی وصولیابی ہماری اولین ترجیح رہے گی ۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنے ڈیجیٹل نقوش قدم کو فروغ دیتے رہیں گے نہ صرف ڈیجیٹل لین دین کے ذریعے بلکہ فون پہ لون جیسی سہولیات متعارف کرکے شرحوں میں کمی لانے سے صارفین کو مستفید کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں ہم ادارہ جاتی صارفین کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے ہم انہیں تمام خدمات ڈیجیٹل ذرائع سے فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں ۔