بڈگام//وسطی ضلع بڈگام کے کانہامہ مازہامہ سے لیکر کاﺅسہ ناربل تک کے علاقے پچھلے دو ماہ سے پینے کے پانی کی قلت اب اس قدر بڑھ گئی ہے کہ متاثرہ علاقے آئے روز سرینگر گلمرگ شاہراہ پر نکل کر دھرنا دیتے ہیںاور ٹریفک کی نقل وھرکت مسدود کرتے ہیں ۔ پیر کی صبح کو بھی مازہامہ میں مرد و زن نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔جس کے نتیجے میں شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک ٹھپ رہا۔ احتجاجی مظاہرین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس علاقے میں لگ بھگ پندرہ ہزار کی آبادی رہائش پذیر ہے ،جس میں ناربل ماگام واٹر سپلائی سکیم کے ذرےعے پانی سپلائی کیا جاتا تھا تاہم یہ سکیم کئی برسوں سے ناکارہ ہے اور اس کی جگہ ابھی تک کوئی بھی چالو نہ کئے جانے کی وجہ سے مازہامہ ، کانہامہ ، کاﺅسہ کی چنار کالونی ،چک کاﺅسہ اور بونہ پورہ ناربل کے بازار محلہ ،گھاٹ محلہ نامی بستیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔متاثرہ بستیوں کا الزام ہے کہ محکمہ پی ایچ ای بڈگام ان بستےوں کے لوگوں کو پانی کی سپلائی مہیا کرانے میں کوئی اقدام نہیںکیا جارہاہے جس وجہ سے ہزاروں نفوس کی آبادی پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے ۔احتجاج مظاہرین نے بتاےا کہ عید الاضحی پربھی ٹینکرسروس مہیا نہیں کی گئی ۔اگر چہ محکمہ پی ایچ ای علاقے میں ٹینکر وں سے لوگوں کو پینے کا پانی سپلائی کرنے کا دعویٰ کررہا ہے لیکن یہ سروس بھی ہفتے میں ایک یا دو بارہی مہیا کی جاتی ہے جبکہ ٹینکر چند ایک بستیوں کا سرے سے ہی رخ نہیں کرتے جس وجہ سے انہیں سائیکلوں اور لوڈ کیریئروں پردور دور سے پانی لاناپڑتا ہے۔اسی طرح پیٹھ کانہامہ اور گنائی محلہ گنڈ خانصاحب کے لوگوں کی بھی شکایت ہے کہ وہاں پینے کے پانی کی انتہائی قلت ہے جس کے سبب مقامی آبادی سخت مشکلات سے دوچار ہے ۔ احتجاجی مظاہرین نے بعد میں محکمہ پی ایچ ای کے ملازموں کی یقین دہانی کے بعد اپنا احتجاج ختم کیا تاہم انہوں نے شام کو کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ محکمہ کی جانب سے گاﺅں میں لائے گئے واٹر ٹینکر کا پانی پینے کے قابل نہیں تھا اور انہوں نے اس کا پانی لینے سے صاف انکار کیا ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ علاقے کے لئے نبارڈ سکیم کے تحت ایک واٹر سپلائی سکیم کا پروجیکٹ ضلع کی طرف سے متعلقہ حکام کو سونپا ہے لیکن ابھی اس پروجیکٹ کی منظوری التوا میں پڑی ہوئی ہے۔ ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن بڈگام جی ایم بیگ نے کہا کہ علاقے کو پینے کا پانی سپلائی کرنے والی سکیم میں کہیں نقص پیدا ہوا تھا جس کو دور کرنے میں محکمہ کے اہلکارلگے ہوئے ہیں۔