Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

مار سے نہیں ، بچوں کو پیار سے پڑھائیں !

Mir Ajaz
Last updated: September 12, 2023 5:31 am
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE

شیخ ولی محمد

گذشتہ دنوں کولگام کے علاقے میں گورنمنٹ پرائمری سکول میں زیر تعلیم دوسری جماعت کے طالب علم ابرار احمد خان کو ٹیچرنے اس طرح مارا کہ اس کا ایک دانت بھی ٹوٹ گیا۔ اس سے قبل بھی اس نوعیت کے واقعات تعلیمی اداروں میں پیش آچکے ہیں ۔ یہاں تک کہ کئی طالبات کے ساتھ ناشائستہ سلوک بھی کیا گیا ۔ سکولوں میں طلباء کی جسمانی اور ذہنی سزا کے حوالے سے پریشان کن شکایات اکژ و بیشتر سامنے آتی رہتی ہیں ۔ حالانکہ تعلیمی عمل کے دوران بچوں کو ایسی اذیت ناک صورت حال کی روک تھام کے لئے مختلف اداروںاور ایجنسیوں نے بہت سارے قوانین وضع کیے ہیں۔ یونیسف ، نیشنل کمیشن فار پروٹکشن آف چائلڈررائٹس(حقوق اطفال سے متعلق قومی کمیشن) ، سیو دی چلڈرن، جوینائل جسٹس ایکٹ اور رائٹ ٹوایجوکیشن ایکٹ2009نے واضع طور پر بچوں کی جسمانی اور ذہنی سزاء پرمکمل طور پر پابندی عائید کی ہے۔ ان قوانین کے باوجود معصوم بچوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر ہر اساں کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کی صحت پر بُرے اثرات پڑتے ہیں بلکہ ان کی تعلیم بھی متاثر ہوتی ہے ۔

 

جسمانی سزاء سے متاثرہ بچوں کی تعداد کا اندازہ مختلف اداروں کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد وشمار سے لگایا جاسکتا ہے ۔ چنانچہ حال ہی میں انسٹی چیوٹ آف مینٹل اینڈ نیروسائینز کشمیر( Institute of Mental Health and Neurosciences Kashmir)کے چائلڈ سائکیٹرک سنٹر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر میں 2020سے 2022تک 106ایسے سکولی بچوں کو لایا گیا جنہیںاساتذہ کے ذریعے سزادی گئی تھی ۔ متعلقہ چائلڈ سنٹر،جو بچوں کے حقوق کے تحفظ کی خاطر سرگرم بین الاقوامی ایجنسیUNICEFکے سپورٹ سے قائم کیا گیا ہے ،میں علاج و معالجہ کے دوران یہ پایا گیا کہ جسمانی سزاء کی وجہ سے متاثرہ بچے ذہنی اور جذباتی طور بُری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔ جسکی وجہ سے وہ خوف ، تناؤ اور احساس کمتری جیسی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہے۔ IMHANSنے اپنی Findingsمحکمہ تعلیم کو بھیج کر یہ شفا رشات بھی لکھ دی کہ بچوں کی سزاء پر مکمل روک تھام ہونی چاہئے ۔ بعد میں ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن نے اس چیز کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے 26جولائی 2023؁ء کو ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے تمام سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں بشمول کو چنگ سنٹروں میں بچوں کے جسمانی سزا پرمکمل پابندی عائید کردی ۔ حکم نامے میں یہ واضح کیاگیا کہ جسمانی سزا کے منفی نتائج نہ صرف متاثرہ بچوں کی پڑھائی اور نشو ونماء میں رکاوٹ بنتے ہیں بلکہ تعلیمی اداروں میں خوف اور دشمنی کا ماحول بھی پیدا کرتے ہیں ۔ جسمانی سزا کا بچے کی ذہنی صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے جو والدین اور محکمہ تعلیم کے لئے تشویش کا باعث ہے ۔ اس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ جب بھی کسی بچے کی مارپیٹ کی جاتی ہے یا اس کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے یا اسے بے نقاب کیا جاتا ہے یا اس طرح نظر انداز کیا جاتا ہے کہ کسی ایسے شخص کی طرف سے جسمانی یا ذہنی اذیت پہنچائی جائے۔ جو کسی تنظیم کے زیر اہتمام ہو جس سے اس کی دیکھ بال اور تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہو ،اس کی سخت سزا ہوگی جبکہ تین سال تک قید اور پانچ لاکھ تک جرمانہ عائد ہوسکتا ہے ۔ ظلم کی وجہ سے اگر چہ بچہ جسمانی طور معذور ہو یا دماغی بیماری کا شکار ہو یا اسے باقاعدہ کام کرنے کے لئے طور پر نا اہل کر دیا گیا ہو یا اس کی جان یا اعضاء کو خطرہ ہو تواس کی سزا ء دس سال تک ہوسکتی ہے۔
اگر اخلاقی اور دینی لحاظ سے اس مسلے کو لیا جائے تو ہر مذہب نے بچوں پر سختی کرنے سے منع کر دیا ہے ۔ اس حوالے سے ہمیں قرآن پاک میں معلم انسانیت حضور ﷺ کا طریقہ موجود ہے ۔آپ ﷺ طالبان علوم نبوت اور اپنے ساتھیوں کے لیے بہت نرم خوتھے ۔ قرآن مجید نے آپ کا تعارف ان الفاظ میں کرایا ہے :
ترجمہ : ’’ یہ اﷲ کی رحمت ہے کہ تم ان لوگوں کے لیے بہت ہی نرم مزاج واقع ہوئے ہو ورنہ کہیں اگر تم تند خو اور سخت دل ہوتے تو پھر یہ سب تمہارے گردو پیش سے چھٹ جاتے ۔ ان کے قصور معاف کردو ۔ ان کے حق میں دعائے مغفرت کرو اور دین کے کام میں ان کو بھی شریک مشورہ رکھو ‘‘ ۔ ( اٰل عمران : 159)
پیغمبر اسلام کی حیات طیبہ میں ہمیں قرآن پاک کی ان صفات کے عملی نمونے کثرت سے ملتے ہیں ۔ حضرت صفوانؓ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو ا تو آپ ؐ مسجد میں اپنی سرخ چادر پر ٹیک لگائے بیٹھے تھے۔ میں نے عرض کیا : یارسول ﷺ میں علم حاصل کرنے کے لیے آیا ہوں ! آپ ﷺ نے جواب میں فرمایا : ’’ ہم طالب علم کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ طالب علم کی شان تو یہ ہے کہ فرشتے اس پر اپنے پروں کا سایہ کردیتے ہیں ۔بعض تو بعض کے اوپر پَر پھیلارکھتے ہیں یہاں تک کہ علم سے محبت کے باعث یہ آسمان دنیا تک اتر آتے ہیں اور یہ طالب علم کی جستجو ئے علم کے باعث ہوتا ہے ‘‘ ۔ ایک اور حدیث میں ہے : ’’ لوگوں کو علم سکھاؤ لیکن آسانی پیدا کرو ، دشواری پیدا نہ کرو لوگوں کو خوش رکھو انہیں متنفرنہ کرو اور جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو وہ خاموش رہے‘‘۔ ایک اور جگہ فرمایا : ’’ لوگوں کو تعلیم دو اور سختی نہ کرو کیوں کہ تعلیم دینے والا سختی کرنے والے سے بہت بہتر ہے‘‘ ۔ایک دیہاتی نے جب مسجد نبوی میں پیشاب کرنا شروع کردیا اور صحابہ نے اس کو مسجد سے نکالنا چاہا تو آپ ﷺ نے منع فرمادیا اور جب وہ پیشاب کرچکے تو آپ ﷺ نے اسے پانی سے دُھلوایا اور نہایت نرمی سے ان کی فہمائش کی کہ مسجد صرف عبادت کی جگہ ہے ۔ آپ ﷺ کی ایسی قسم کی سیرت اور تعلیمات اساتذہ کرام کیلئے بلاشُبہ مینارہ نور ہیں ۔
ان اخلاقی اور قانونی ضوابطہ کے باوجود اگر تعلیمی ادارے میں ہمارے معصوم بچوں کو جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جائے تو یہ ایک لمحہ فکر یہ ہے ۔ ایک طرف ہم شیر خوار بچوں کو اسکولوں کے حوالے کر کے ان سے ان کا بچپن چھین رہے ہیں دوسری طرف ابتداء ہی سے ان کے نازک کندھوں پر بھاری بیگ لاد کر انہیں سکول میں داخلہ کے وقت یہ منطق پڑھائی جاتی ہے کہ آج ہی سے انہیں مسابقتی امتحانات کو پاس کر کے کسی بڑے عہدے پر پہنچا مطلوب ہے ۔
بچے جو ہمارا مستقبل ہیںاور جن کو جنت کے پھول سے تعبیر کیا گیا ہے، کے حقوق کا تحفظ کرنا والدین اور اُساتذہ پر فرض ہے ۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی کا ایک نقطہ یہ بھی ہے کہ سکولوں میں بچوں کے لئے پُر تنائو ماحول کے بجائے خوشگوار اور پُر مسرت ماحول پیدا کیا جائے ۔ چھوٹے بچوں کو کھیل کھیل میں تعلیم دی جائے ۔ جیسا کہ یہ حقیقت عیاں ہے کہ چھوٹے بچوں کو سنبھالنے کیلئے اُستانیاں موزون تصور کی جاتی ہیں۔ یہ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے اُن میں بچے کیلئے پیار و محبت اور شفقت کا جذبہ و دیعت کر رکھا ہے۔ اب اگر شفقت اور محبت کے بجائے بچوںکو تعلیم کے دوران جسمانی طور تشدد کا نشانہ بنایا جائے تو بچے پر اس کے منفی اثرات پڑتے ہیں ۔ جسکی وجہ سے اس کی پوری زندگی اجیرن بن جاتی ہے ۔ قوم کے معماروں سے یہی مخلصانہ اور مودبانہ گذارش ہے کہ وہ تعلیمی عمل کے دوران پرانااور روایتی طریقہ کار ترک کر کے ایک ماں کا رول ادا کریں ۔ بچوں کو نہ صرف تعلیم و تربیت دیں بلکہ انہیں جذبہ ہمدردی اور شفقت و پیار و محبت سے نوازیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کٹھوعہ کے بنی-بسولی سڑک حادثے میں دو افراد ہلاک، چھ زخمی
تازہ ترین
ریاستی درجہ کی فوری بحالی سے ہی عوامی حکومت موثر طریقے سے کام کرسکتی ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین
کٹھوعہ کے ہیرانگر میں مشتبہ نقل و حرکت کے بعد تلاشی آپریشن جاری
تازہ ترین
ترال کے مختلف علاقو ں میں تباہ کن ژالہ باری،فصلوں کو شدید نقصان
تازہ ترین

Related

تعلیم و ثقافتکالم

اُردو کو بنیادی سطح پر کیسے سکھایا جائے؟ قسط۔ ۲ حروف شناسی

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

تعلیم کا نیا رخ | بچوں کو جوابات نہیں، سوالات پوچھنا سکھائیں درس و تدریس

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

اُردو زبان سے طلباء کی سرد مہری !| اسباب، اثرات اور ممکنہ حل فکروفہم

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

اخلاقیات اور کردار سازی کی تعلیمات فکر انگیز

May 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?