سرینگر//جموں و کشمیر بنک نے مارچ 2017کو اختتام پذیر ہونے والے مالی سال و سہ ماہی کے حوالے سے اپنے آڈٹ شدہ مالیاتی نتائج منظر عام پر لایء جس کی رو سے مذکورہ سہ ماہی کیلئے276.37کروڑ اور مالی سال کیلئے1294.34کروڑ روپے کا منافع درج ہوا ہے ۔تاہم بنک نے مالی سال کے اختتام پر1632.28کروڑ روپے کا خسارہ درج کیا جسکی بنیادی وجہ2115.93کروڑ کے حجم میں خراب قرضوں کے حوالے سے بنائے گئے ضوابط قرار دئے گئے ہیں ۔بنک کے این پی اے اس عرصے میں ن112بنیادی پوائنتس کا اضافہ پاکر 4.87فیصد پر پہنچا جبکہ خالص سودی مارجن (NIM)آخری مالی سہ ماہی میں 2.99فیصد سے بڑھ کر3.50فیصد درج ہوا۔بنک کی مجموعی بزنس 1.22لاکھ کروڑ سے تجاوز کرکے گذشتہ مالی سال کی تجارت سے2700کروڑ تجاوز کرگیا ۔اکتوبر2016میں جے کے بنک کے چیئرمین و سی ای او کی حیثیت سے عہدہ سنبھالتے ہی پرویز احمد کی طرف سے مارکیٹ کوبیلنس شیٹ کی مضبوطی اور استحکام کیلئے دی گئی رہنما ہدایات کے تحت کام کیا گیا اور اس کے خاطر خواہ نتائج اب نظر آنے لگے ہیں ۔اس حوالے سے اعداد وشمار پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین و سی ای او نے واضح کیا کہ این پی اے کھاتوں کیلئے ضوابط کی ضرورت آنے والے ایام میں کم ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ سال2016کئی لحاظ سے غیر معمولی ثابت ہوا جس کی وجہ سے بنک کے بزنس نمو پر اثر پڑا ۔طویل نامساعد حالات ،نوٹ بندی و بازآبادکاری ،جموں وکشمیر میں کھاتوں کی سر نو تشکیل سمیت کئی دیگر عوام بنک کی کم بزنس نمو کا سبب بنے ۔