عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر تنویر صادق نے جموں و کشمیر کے گھرانوں کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کے پارٹی منشور کے وعدے کے بارے میں حکومت کے اٹل عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اگلے سال مارچ سے لوگوں کو وعدے کے مطابق مفت بجلی ملے گی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، صادق نے انکشاف کیا کہ اگرچہ اس اقدام کو فوری طور پر نافذ کیا جا سکتا ہے، لیکن ایسا کرنے سے بجلی کی اضافی کٹوتیوں کی ضرورت ہوگی، جس سے حکومت منصفانہ اور مستقل فراہمی کو یقینی بنانے سے گریز کرنا چاہتی ہے۔ “انہوں نے کہا’’یہ وعدہ علامتی نہیں ہے ،اس کی حمایت عمل سے ہے، ہم موجودہ پاور سپلائی کو متاثرکئے بغیر اسے رول آئوٹ کرنے کے طریقوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ باضابطہ اعلان اگلے سال مارچ تک آ جائے گا، “۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اس اسکیم سے رہائشیوں کو انتہائی ضروری ریلیف ملے گا، خاص طور پر جب توانائی کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ صادق نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ اقدام سب کے لیے ترقی اور فلاح و بہبود کے حکومت کے وژن سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے معیار زندگی کو بلند کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ اعلان این سی حکومت کے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ضروری خدمات بلاتعطل رہیں، یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک روشن، زیادہ مستحکم مستقبل کی طرف ایک قدم کا اشارہ ہے۔راج بھون اور منتخب حکومت کے درمیان اختلافات کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے صادق نے اس طرح کی قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا’’کوئی دراڑ نہیں ہے، جموں و کشمیر ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، اور اداروں کے درمیان تعاون موثر حکمرانی کی کلید ہے‘‘۔