پلوامہ//پدگام پورہ اونتی پورہ میں فورسز اور جنگجوئوں کے مابین ایک مختصر تصادم میں حزب المجاہدین سے وابستہ دو جنگجو جاں بحق ہوگئے۔ تصادم کے بعدجاں بحق ہوئے جنگجوں کے آبائی دیہات کے علاوہ کئی جگہوں پر پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اتوار کی سہ پہر قریب3 بجے فورسز نے اچانک پدگام پورہ کے نزدیک ناکہ لگادیا اور وہ گاڑیوں کی تلاشی لینے لگے۔ کچھ ہی دیر بعد یہاں سے ایک ماروتی کار زیر نمبر JK13.0764Kکا گذر ہوا تو گاڑی رک گئی کیونکہ تلاشی لی جارہی تھی۔فورسز اہلکار جونہی گاڑی کے نزدیک پہنچے تو گاڑی میں موجود جنگجوئوں نے فائر کھول دیا جس کے بعد طرفین کے مابین گولیوں کا مختصر تبادلہ ہوا جس کے باعث گاڑی میں موجود 2جنگجو مارے گئے۔پولیس نے گاڑی سے 2لاشیں نکال کر اونتی پورہ پہنچایا، جن کی بعد میںشہباز شفیع وانی ولد محمد شفیع ساکن بیلودرگنڈ پلوامہ اور فاروق احمد حرا ساکن نازنین پورہ شوپیان کے طور کی گئی۔ تصادم کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ تین بجے کے قریب ایس ایس پی پلوامہ اور ایڈیشنل ایس پی پلوامہ اونتی پورہ سے الیکشن سے متعلق ایک میٹنگ کے بعد واپس جا رہے تھے کہ اسی اثناء میں جنگجوئوں نے، جو ایک ماروتی گاڑی میں سوار تھے، پدگام پورہ کے قریب ان پر گولیاں چلائیں جس کے جواب میں فورسز نے بھی گولیاں چلائیں۔ جس کے نتیجے میں دو جنگجو ہلاک ہوئے جبکہ ایک جنگجو جائے وقوع سے فرار ہوا۔ادھر فائرنگ سے پورے گائوں میں افرا تفری پھیل گئی اور لوگ محفوظ مقامات کی جانب دوڑنے لگے۔تصادم کے کچھ دیر بعد فورسز نے جوں ہی ان جنگجوں کی لاشوںکو پولیس اسٹیشن اونتی پورہ پہنچایا تو یہاں نوجوانوں کی ٹولیاںجمع ہوئیں اور انہوں نے فورسز پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز نے بھی شلنگ کی۔ادھر جوں ہی ان جنگجوں کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیلی تو پلوامہ قصبہ کے علاوہ بیشتر علاقوں میں دکانیں بند ہوئیںجبکہ جاں بحق ہوئے جنگجوں کے آبائی دیہات بیلو پلوامہ اور نازنین پور شوپیان میں سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور انہوں نے آزادی کے حق اور بھارت مخالف زبر دست نعرہ بازی کی۔ سینکڑوں افراد نے بیلو میں جلوس نکالا اور مقامی سی آر پی ایف کیمپ پر زبر دست پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز نے شلنگ کی۔ یہ جھڑپیں آخری اطلاع ملنے تک جاری تھیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بیلو اور نازنین پورہ میں جمع تھے۔ ادھر پلوامہ قصبہ میں بھی فورسز اور نوجوانوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں ۔ اس دوران فورسز نے آنسو گیس کے گولے داٖغے۔نکس اورہال میں بھی مشتعل مظاہرین اور فورسز کے مابین شدیدجھڑپیں ہوئیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر جاوید مجتبیٰ گیلانی نے اونتی پورہ میں شام ساڑے پانچ بجے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس کے کچھ افسران پدگام پورہ سے جارہے تھے کہ اسی دوران ایک ماروتی گاڑی میں سوار کچھ جنگجوئوں نے ان پر فائرنگ کی جسکے جواب میں فورسز نے بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو جنگجو ہلاک ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ گاڑی میں ایک اے کے سینتالیس رائفل، ایک ایس ایل آر، دو میگزین، ایک ہتھ گولہ ا ور دو پاوچ بر آمد کئے گئے۔مارے گئے ایک جنگجو شہباز شفیع وانی عرف شہباز کاچرو کی عمر اکیس سال تھی ۔ اس نے بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ اس کے گھر میں والدین اور تین بھائی ہیں۔ شہباز نے گزشتہ برس حزب المجاہدین کی صف میں شمولیت کی تھی۔فاروق احمد کے بارے میں معلوم ہوا کہ اسے پولیس نے پہلے گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد رہا کر دیا تھا تاہم نومبر2016میں اس نے جنگجوئوں کی صف میں شمولیت اختیار کی ۔