سرینگر//نیوز ڈیسک// مادھو پور جبری ٹیکس کے بعد اب کشمیری ہول سیل گوشت بیوپاریوں کو دلی میں ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے لوٹے جانے کے عمل سے دوچار ہونا پڑرہا ہے جس سے تنگ آکر کشمیری بیوپاریوں نے دلی منڈی سے مال اٹھانا ہی بند کردیا ہے ۔گذشتہ پانچ روز سے دلی گوشت منڈی بند ہے اور کشمیر درآمد کی جانی والی مال گاڑیاں ہڑتال پر چلی گئی ہیں جس سے آئندہ چند روز میں وادی مین گوشت کی قلت پیش آسکتی ہے۔کشمیرعظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے آل کشمیر ہول سیل مٹن ڈیلرس یونین کے لیڈر معراج الدین گنائی نے کہاکہ کشمیری کوٹھدار طبقہ ابھی مادھو پور جبری ٹیکس کے معاملے پر سرکار کے ساتھ بر سر پیکار ہی تھے کہ دلی میں غیر سرکاری تنظیم (این جی او ) نے کشمیری ٹرک ڈرائیوروں کو مختلف حیلے بہانوں سے تنگ طلب کیا ہے اور اب ایک منظم گروہ کشمیر کی طرف مال لانے والی ٹرکوں کو ضبط کرکے انہیں دو دو مہینوں تک اپنی تحویل میں رکھنے کیلئے قانونی موشگافیوں سے ٹرک ڈرائیوروں اور کوٹھداروں کو بلیک میل کرنے لگے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ سلسلہ دلی میں وقفت وقفے سے جاری ہے اور اب کشمیری بیوپاریوں نے دلی منڈی سے مال لادنا بند کردیا ہے ۔معراج الدین گنائی کے مطابق یونین نے اب یہ معاملہ وزیراعلیٰ کی نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ دلی کی کیجریوال سرکار سے اس معاملے میں بات کرکے کشمیری کوٹھدار طبقے کو راحت دلائیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر دلی منڈی مزید چند روز تک بند رہی تو وادی میں گوشت کی قلت کا اندیشہ پیدا ہوسکتا ہے لہیذا سرکار کو اس معاملے میں جلد از جلد اقدامات کرنے چاہیں