گلاسگو// وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چھوٹے اور ترقی پذیر جزیرے والے ممالک کے لیے ایک خصوصی سہولت شروع کرنے کا اعلان کیا تاکہ انہیں طوفان اور ساحلی انتظام کے لیے بروقت سیٹلائٹ پر مبنی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ ان ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے ۔وزیر اعظم نے منگل کو یہاں موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی جنرل کانفرنس سی او پی 26 کے دوران منگل کو اس پہل کا رسمی اعلان کے منعقد خصوصی پروگرام میں کہا،‘چھوٹے ترقی پذیر جزیروں کے ممالک (ایس آئی ڈی ایس) میں‘ انفراسٹرکچر فار ریسیلیئنٹ آئیلینڈ اسٹیٹس’(آئیرِس)کا آج افتتاح ایک نئی امید پیدا کرتا ہے ’۔وزیر اعظم مودی نے سمندر سے گھرے چھوٹے جزیرے والے ممالک کا موازنہ سمندری صدف سے نکلنے والے موتیوں کے مالا سے کیا اور انہیں دنیا کی خوبصورتی قرار دیا۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستان کی خلائی ایجنسی اسرو ترقی پذیر چھوٹے جزیروں کے ممالک (ایس آئی ڈی ایس ) کے لیے ایک اسپیشل ڈیٹا کی سہولت بنائے گی۔ اس کے ساتھ ایس آئی ڈی ایس سیٹلائٹ کے ذریعے طوفانوں اور مرجان کے جزیروں (کورل- ریف) اور ساحلی علاقوں وغیرہ کے بارے میں بروقت معلومات ملتی رہے گی۔ یہ پہل ہندوستان، آسٹریلیا اور برطانیہ کی قیادت میں شروع کی گئی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگوٹیرس، آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے علاوہ ماریشس اور جمیکا کے رہنما بھی اسٹیج پر موجود تھے ۔مسٹر مودی نے کہا، ‘میں سی ڈی آر آئی اتحاد کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میرے لیے سی ڈی آر آئی یا آئی آر آئی ایس صرف جزیرہ نما ممالک کے بنیادی ڈھانچے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ انسانی فلاح و بہبود کی انتہائی حساس ذمہ داری کا حصہ ہے ، بنی نوع انسان کے تئیں ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور یہ ہمارے گناہوں کا ایک طرح کا مشترکہ کفارہ ہے ’۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند دہائیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی موسمیاتی تبدیلی کے قہر سے محفوظ نہیں ہے ۔ چاہے وہ ترقی یافتہ ممالک ہوں یا قدرتی وسائل سے مالا مال ملک، یہ سب کے لیے بڑا خطرہ ہے ۔