عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ڈل جھیل کے باشندوںپر مشتمل ایک وفد نے منگل کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور انہیں اپنے درپیش مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔وفدمیں ہاؤس بوٹ اور شکارا مالکان کے نمائندے شامل تھے ۔یہ میٹنگ ڈل جھیل پر انحصار کرنے والی کمیونٹیوں کے طویل عرصے سے زیر التوأ مسائل کے حل اور دیرپا روزگار کے امکانات پر گفتگو کے لئے منعقد کی گئی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، رُکن قانون ساز اسمبلی زڈی بل تنویر صادق، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، ڈائریکٹر جنرل فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز جموں و کشمیر، محکمہ جنگلات و ماحولیات، سیاحت، ہاؤسنگ و اربن ڈیولپمنٹ کے کمشنر سیکریٹریز، ڈائریکٹر سیاحت،وائس چیئرمین لیکس کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی ، وائس چیئرمین سری نگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔ملاقات میں ہاوس بوٹ ایسوسی ایشن، شکارا اونرس یونین اور ڈل جھیل کے باشندوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور اَپنے مسائل پیش کئے۔ شروعات میں رُکن اسمبلی جڈی بل تنویر صادق نے وزیر اعلیٰ کو وفد کی جانب سے اُٹھائے گئے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔صدرہائوس بوٹ مالکان ایسوسی ایشن نے کمیونٹی کے چند اہم مسائل اُجاگر کئے بالخصوص ہاؤس بوٹس کے لائسنس کی تجدید میں تاخیرپر تشویش ظاہر کی۔انہوں نے دریائے جہلم اور ژونٹ کول میں مقیم ان ہاؤس بوٹ مالکان کی ازسرنو آبادکاری کی ضرورت پر زور دیاجو رضاکارانہ طور پر زیادہ دیرپا مقامات پر منتقل ہونے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے سرینگر ایئرپورٹ اور ریلوے سٹیشن پر ہاؤس بوٹوں کو ایک منفرد سیاحتی اثاثے کے طور پر فروغ دینے کے لئے مخصوص جگہ مختص کرنے اور چنار باغ میں سہولیات کی تجدید کی بھی درخواست کی۔ اسی طرح نگین جھیل کے قریب ایک مخصوص فائر سٹیشن کے قیام کی اہمیت کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا گیاکیونکہ ہاؤس بوٹس آگ لگنے کے واقعات کے حوالے سے حساس ہیں۔ڈل جھیل کے باشندوںنے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ لکڑی کے پلوں اور راستوں کی مرمت و بحالی کو فوری طور پر مکمل کرے جو خاص طور پر محرم کے جلوسوں کے پیش نظر کمیونٹی کی آواجاہی کے لئے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے جھیل کے اندرونی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کے لئے بنیادی سہولیات کی بہتری کی بھی ضرورت پر زور دیا۔مزید برآں، اُنہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ جھیل کے اندرونی علاقوں میں روزمرہ کی ضروریات کا راشن پہنچانے کے لئے قابلِ اعتماد نظام موجود نہیںجس سے باشندوں کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔اسی طرح شکارا مالکان نے ڈل جھیل کے کنارے واقع گھاٹوں اور جیٹیوں کی مرمت اور دیکھ ریکھ کا مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وفد کی بات کو بغور سنااور یقین دِلایاکہ تمام جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ حکومت ان لوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے پُرعزم ہے جن کا روزگار جھیل سے وابستہ ہے اور ساتھ ہی اس ماحولیاتی اثاثے کے دیرپا تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔