نئی دہلی//امریکہ نے اپنے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اہم گفت و شنید سے پہلے مضبوط دو طرفہ وسیع تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی دلی خواہش ہے کہ ہندوستان، کاروباری رکاوٹوں کو کم کرے اور غیر جانبدار اور باہمی کاروبار کی طرف بڑھے ۔ پومپیو ہندوستان کے تین روزہ دورے پر کل رات یہاں پہنچے ۔امریکی حکومت نے اس درمیان بیان جاری کر کے کہا‘‘ٹرمپ انتظامیہ یہ یقینی بنانے کی سمت میں کام کر رہا ہے کہ ہندوستان میں کام کر رہی امریکی کمپنیوں کو وہی سہولتیں اور مواقع ملے جو ہندوستانی کمپنیوں کو امریکہ میں مل رہی ہیں۔ اگر ہندوستان تجارتی رکاوٹوں کو کم کرکے منصفانہ اور باہمی کاروباری رخ کی طرف بڑھتا ہے تو ہمارے تجارتی تعلقات میں بہترین اضافہ اور اعلی معیار کے روزگار، جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی چاہتے ہیں، کی تخلیق کے لا محدود امکانات ہیں’’۔ امریکی حکومت نے اس بیان سے یہ صاف کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت کے پوائنٹ پر اس کا رخ بہت مثبت ہے اور وہ کاروبار اور روس کے ساتھ ہتھیار معاہدے کو لے کر پیدا ہونے والے تنازعات کو ختم کرنے کا حامی ہے ۔ رہا ہے کیونکہ اس میں دہشت گردی، افغانستان سے متعلق مسائل، ایران امریکہ کشیدگی، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کے معاملے ، انڈو پیسفک خطہ اور دیگر معاملات پر بات چیت ہونے امکان ہے ۔ پومپیو کے تین روزہ دورے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے ایس جے شنکر نے کل کہا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان موجودہ حالات میں ہندوستان اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر ہی کوئی موقف اختیار کرے گا۔ ہندوستان کے امریکہ-ایران دونوں سے اچھے تعلقات ہیں اور ان کے درمیان کشیدگی ان کچھ مشکل بین الاقوامی ایشوز میں سے ایک ہے جو ہندوستان کے سامنے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مسٹر پومپیو کا دورہ انتہائی اہم ہے . انہوں نے امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے کاروبار ٹیکس سے متعلق تنازعہ کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ اس طرح کے تنازعہ کبھی کبھی پیدا ہو جاتے ہیں، لیکن سفارتکاری کا تقاضہ ہے کہ دونوں ملک ایسی باتوں کے حل کو ڈھونڈے جو دونوں کے لئے فائدہ مند ہو۔یو این آئی