یواین آئی
لندن/انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے تیز گیند باز جوفرا آرچر کو ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل سرخ گیند کے ساتھ ایک اور ڈومیسٹک میچ کھیلنے کا مشورہ دیا ہے ۔تیز گیند باز آرچر ہندوستان کے خلاف دو جولائی سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔ آرچر اتوار سے کاؤنٹی چیمپئن شپ میں سسیکس ٹیم کے لیے کھیلیں گے ۔ رپورٹ کے مطابق، اگر آرچر کاؤنٹی میچ میں فٹ رہتے ہیں تو انہیں دوسرے ٹیسٹ میں موقع دیا جا سکتا ہے ۔ دوسرا ٹیسٹ دو جولائی سے ایجبسٹن میں کھیلا جائے گا۔ انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے بھی ہند-انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے قبل بیان دیا تھا کہ 30 سالہ آرچر دوبارہ ٹیسٹ جرسی پہننے کے لیے بے تاب ہیں۔ آرچر چار سال سے ٹیسٹ ٹیم سے باہر ہیں۔آرچر نے اس ہفتے کے شروع میں چار سال سے زائد عرصے کے بعد سرخ گیند سے اپنا پہلا میچ کھیلا۔ وہ چیسٹر-لی-اسٹریٹ میں ڈرہم کے خلاف چار روزہ میچ میں سسیکس کے لیے میدان میں اترے اور اپنی بہترین کارکردگی کی جھلک دکھائی۔ آرچر نے 31 رن بنائے اور 18 اوورز میں 32 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔قومی سلیکٹر لیوک رائٹ نے آرچر کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپسی کو ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا راستہ سمجھا تھا، لیکن وان کوہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے اس شاندار دائیں ہاتھ کے گیند باز کو جلد بازی میں شامل کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ انگلینڈ پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کیے ہوئے ہے ۔وان کا خیال ہے کہ آرچر کو اتوار سے واروکشائر کے خلاف سسیکس کے لیے ایک اور چار روزہ میچ کھیلنا چاہیے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ اپنی انجری سے کتنا صحت یاب ہوئے ہیں، اس کے بعد ہی انہیں ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے ۔ وان نے بی بی سی سے کہا، “اچھی بات یہ ہے کہ جوفرا کی واپسی ہو رہی ہے ، لیکن میں انہیں ایک اور چار روزہ میچ کھیلتے دیکھنا چاہوں گا۔ وہ چار سال سے طویل فارمیٹ میں نہیں کھیلے ، تو ڈرہم کے خلاف سسیکس کے لیے ایک میچ کے بعد آپ انہیں واپس کیوں بلائیں گے ؟” انہوں نے کہا، “ہم جانتے ہیں کہ ٹیسٹ میچ کا معیار کاؤنٹی کرکٹ سے بہت مختلف ہوتا ہے ۔ انہیں ایک اور چار روزہ میچ کھیلنے دیں۔ میں اسی لائن اپ کے ساتھ جاؤں گا، جب تک کہ گیند باز ٹھیک ہیں اور کوئی پریشانی نہیں ہے تب ہی اسے کھلانا چاہیے ۔”انگلینڈ اور ہندوستان کے درمیان دوسرا ٹیسٹ دو جولائی سے برمنگھم میں شروع ہوگا۔