عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//محکمہ کان کنی نے 2024-25 کے دوران 150.49 کروڑ روپے کی آمدنی کے ساتھ ساتھ6,219 ضبطگیاں ریکارڈ کی گئیںجموں و کشمیر کے کان کنی کے شعبے پر گہری نظر رکھی گئی ہے ۔نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے منگل کو حکام کو غیر قانونی کان کنی کے بارے میں صفر رواداری کا طریقہ اختیار کرنے کی ہدایت کی۔محکمہ ارضیات اور کان کنی کی ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، نائب وزیر اعلیٰ نے زمینی سطح پر سختی سے عمل درآمد پر زور دیا، اور خبردار کیا کہ حکام کی طرف سے کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی قانون کے تحت تادیبی کارروائی کو راغب کرے گی۔میٹنگ میں چونا پتھر، گرینائٹ، نیلم، جپسم، لیتھیم، اور کوئلے جیسے اہم معدنیات کی تلاش اور نکالنے کی صورتحال پر تفصیلی پرزنٹیشن دی گئی۔ اِفسران نے بتایا کہ اَب تک 36 بڑے اور 233 چھوٹے معدنیات کے لیز جاری کئے جا چکے ہیں۔جانکاری دی گئی کہ مالی برس 2024-25 ء کے دوران غیر قانونی کان کنی اورٹرانسپورٹیشن میں ملوث گاڑیوں و مشینری کے کمپاؤنڈنگ سے محکمہ نے 16.79 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی اور کل 6,219 ضبطگیاں ریکارڈ کی گئیں۔مزید بتایا گیا کہ اسی عرصے میں محکمہ نے کل 150.49 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی جبکہ مالی برس 2025-26 ء میں صرف جپسم کان کنی سے 438 لاکھ روپے کی آمدنی حاصل ہوئی۔چودھری نے ضلع معدنیات کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ کان کنی کے وسائل پر مکمل کنٹرول رکھیں اور چوبیس گھنٹے چوکس رہیں۔