عظمیٰ نیوز سروس
شملہ //ہماچل پردیش میں مستقل شدید بارش نے تباہی کا عالم پیدا کر دیا ہے۔ جگہ جگہ لینڈسلائیڈ کے سبب لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دیہی علاقوں میں سینکڑوں سڑکیں بند ہونے اور بجلی و پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ہونے سے لوگوں کی مشکلات میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ ریاست میں ہفتہ 3 قومی شاہراہ سمیت 1004 سڑکیں بند رہیں۔ اس کے علاوہ 1992 بجلی ٹرانسفارمر اور 472 واٹر سپلائی منصوبے بھی متاثر رہے۔ چمبا ضلع میں 166، کْلو میں 225، منڈی میں 205، شملہ میں 212 اور سرمور ضلع میں 48 سڑکیں بند ہیں۔ شملہ میں بھی ہلکی بارش جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کا ہمیرپور کے آفت زدہ علاقوں کا دورہ منسوخ ہو گیا ہے۔کلّو کے اندرونی اکھاڑہ بازار میں ملبہ میں دبے لوگوں کو تلاش کرنے کے لئے کل بھی ریسکیو آپریشن جاری رہا۔ یہاں 2 مختلف مقامات پر تلاشی مہم کے دوران ہفتہ کو مزید 3 لاشیں برآمد کی گئیں۔ بھرمور میں پھنسے عقیدتمندوں کو ضلع ہیڈکوارٹر چمبا پہنچانے کے لیے ہفتہ کو بھی ایئر فورس کے ہیلی کاپٹروں نے اڑان بھری۔ واضح ہو کہ ہریانہ سمیت دیگر ریاستوں سے یاترا پر آئے عقیدتمند اور لنگر کمیٹی کے ارکان بھرمور میں پھنس گئے تھے۔ اسی طرح جمعہ کو بھی موسم صاف ہونے پر بذریعہ چنوک ہیلی کاپٹر عقیدتمندوں کو بھرمور سے چمبا ایئر لفٹ کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہفتہ کو بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے عقیدتمندوں کو نکالنے کا عمل جاری رہا۔محکمہ موسمیات کے مرکز شملہ کے مطابق ریاست کے کئی حصوں میں 12 ستمبر تک بارش جاری رہے گی۔ کئی مقامات پر شدید بارش کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ رات نینا دیوی میں 136.8، برٹھیں میں 25.6، مالراوں میں 25.0، سرہان میں 20.0، دھولہ کنواں میں 18.5 اور روہڑو میں 10.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب کنور ضلع کے پوہ بلاک کے لیپا گاؤں کے متصل پِجر کھڈ میںاچانک سیلاب آنے کی وجہ سے ایک مصنوعی جھیل بن گئی ہے، اس کی پانی کی سطح میں اضافے سے گاؤں کے لوگ خوف زدہ ہیں۔ سیلاب کے باعث کئی گھر زیر آب آگئے ہیں۔ رواں مانسون سیزن میں اب تک 397952.11 لاکھ روپے کی جائیداد کو نقصان پہنچا ہے۔ رواں مانسون سیزن میں 20 جون سے 5 ستمبر تک 360 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، 426 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 47 افراد اب تک لاپتہ ہیں۔ اس دوران 163 افراد کی سڑک حادثات میں موت ہو چکی ہے۔ اسی دوران ریاست میں بادل پھٹنے کے 50، سیلاب کے 95 اور لینڈ سلائیڈنگ کے 133 واقعات پیش آئے ہیں۔ ان میں 1366 پختہ اور 3218 کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ 452 دکانوں اور 4816 گئوشالوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور 1967 پالتو جانور کی بھی موت ہوئی ہے۔