عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اور مہامانا پنڈت مدن موہن مالویہ کو ان کی یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا۔ غازی پور میںپنڈت مدن موہن مالویہ انٹر کالج میں ایک یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ اور اٹل بہاری واجپائی بھارت کے ضمیر کی نمائندگی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں بڑے لیڈروں کے وژن نے قوم کی سماجی و اقتصادی تبدیلی کی راہ ہموار کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’عوامی بہبود اور قوم کی تعمیر کے لیے مہامنا کی انتھک کوشش نے خود انحصار، جدید اور متحدہ ہندوستان کے خیال کو تشکیل دیا تھا۔ مہامنا کے وژن نے ملک کی تعلیم، ٹیکنالوجی اور صنعتی ترقی میں نئی سرحدیں کھول دی ہیں‘‘۔ اٹل بہاری واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے قوم کی تعمیر اور عوامی بہبود کے لیے وقف سابق وزیر اعظم کی تاحیات مہمات پر بات کی۔انکاکہناتھا’’قوم ایک فرد کے لیے سپریم ہونی چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹل جی نے ہمیں ‘انڈینائزیشن اور ‘نیشن فرسٹ کے اصول بتائے۔ معاشرے کے ہر طبقے کو غیر منقسم وفاداری کے ساتھ ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے عوام بالخصوص نوجوانوں سے کہا کہ وہ مہامنا اور اٹل بہاری واجپائی کے آدرشوں کے لیے خود کو وقف کریں اور ایک ترقی پسند سماج کی تعمیر کے لیے جدوجہد کریں اور وکشت بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی میں جینا نہیں ہے بلکہ روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے ہمیں تاریخ سے متاثر ہونا چاہیے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عوامی خدمات کو نچلی سطح تک لے جانے میں نوجوانوں کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، ہمیں جن بھاگداری کے لیے ایک نئے فریم ورک کی تشکیل شروع کرنے اور ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ نوجوان نسل کو عزم کے ساتھ معاشرے کو متحد کرنا ہوگا۔ میں ہر ایک ہاتھ کو ایک خوبصورت، فاتح اور خوشحال ہندوستان بنانے کے لیے ایک ہنر مند مجسمہ ساز کی طرح کام کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں ہر نوجوان میں ذمہ داری کا احساس، فرائض کے تئیں ثابت قدمی اور قوم کی تعمیر کے لیے پختہ عزم دیکھنا چاہتا ہوں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے ثقافتی نظریات اور اقدار کو نئے سیاسی اور اقتصادی نظام کے لیے اہم ہونا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا’’آج ہمارے لیے موقع ہے کہ ہم ملک کے لیے ایک روشن کل کی تعمیر کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاشرتی رویہ ذمہ داریوں کے حوالے سے تبدیل ہو۔ سماجی و اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے حکومت کا پورا طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے‘‘ ۔