سرینگر/حکام نے سوموار کو کہا کہ کہ لیتہ پورہ پلوامہ میں 14فروری کوفورسز کانوائے پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنانے والے ''ماسٹر مائنڈ'' جنگجو کو فورسز نے پنگلش ترال میں ہوئی معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کردیا۔
جیش محمد سے وابستہ اس جنگجو کی شناخت مدثر خان کے طور کرتے ہوئے حکام نے کہا کہ مدثر کو ایک اور ساتھی کے ہمراہ پنگلش میں جاں بحق کردیا گیا۔
پولیس نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنگلش ترال میں فورسز اور پولیس کے ساتھ تصادم میں مارے گئے دو جنگجوئوں میں سے ایک کی شناخت مدثر احمد خان ولد فاروق احمد ساکنہ مڈورہ ترال کے بطور ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق جھڑپ کی جگہ برآمد شدہ قابلِ اعتراض مواد سے باور کیا جا رہا ہے کہ دوسرا جنگجو پاکستان کا رہائشی عرف خالد ہے ۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک جنگجو جیش سے وابستہ تھے اور وہ فورسز پر حملوںکی کارروائیوں میں ملوث تھے اور ان کے خلاف کئی کیس بھی رجسٹر ہیں۔
پولیس کے مطابق مدثر دسمبر 2017کے روز لیتہ پورہ میں سی آر پی ایف کیمپ پر ہوئے حملے میں بھی ملوث تھا۔
پولیس نے کہا کہ اب تک کی گئی تفتیش کے دوران جو بات سامنے آئی ہے اسے پتہ چلا ہے کہ مدثر احمد حال ہی میں ہوئے پلوامہ لیتہ پورہ خود کش حملے کا ''ماسٹر مائنڈ ''تھا۔