سرینگر //سنٹر آف انڈین ٹریڈیونین سی آئی ایس ٹی کی طرف سے سرینگر میں یوم مئی کی مناسبت سے ایک کنونشن منعقد ہوا جس میں محنت کش طبقہ کے مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔اس کنونشن میں بڑی تعداد میں ورکروں نے شمولیت کی ۔اس موقعہ پرٹریڈ یونین کے ریاستی صدر محمد یوسف تاریگامی نے کہاکہ یوم مئی ایک ایسا دن ہے جو مذہب ، رنگ و نسل سے بالاترہوکر صرف مزدور طبقہ کی بات کرتاہے ۔انہوںنے کہاکہ مزدوروں کے مسائل صرف متحدہ جدوجہد سے ہی حل ہوسکتے ہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ ریاست میں لیبر قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور ایڈہاک ، کیجول ، سیزنل ، نیڈ بیس اور دیگر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکر مشکل حالات میں زندگی بسر کررہے ہیں ۔انہوںنے ورکروں پر زور دیاکہ وہ اپنے جمہوری حقوق کی حصولیابی کیلئے متحد ہوجائیں اور مزدور مخالف پالیسیوں پر عمل کرنے والوں کو شکست سے دوچار کریں ۔ان کاکہناتھاکہ آشا ورکر ، آنگن واڑی ورکراور ہیلپر ، سی پی ڈبلیوز ، مڈ ڈے میل ورکرس ، منریگا ملازمین ، کنٹریکچول ، کنسٹرکشن ورکر ،نیڈ بیس ، سیزنل ، کیجول لیبر ، ڈیلی ویجر ملازمین کے جائز مطالبات پورے نہیں کئے جارہے ،مرکزی حکومت کی معاونت والی سکیموں کے تحت کام کرنے والے یہ ورکر محنت سے خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے بدلے میں ان کے ساتھ استحصال کیاجاتاہے ۔تاریگامی نے کہاکہ ریاست کے موجودہ لیبر قوانین مزدور طبقہ کے مفاد میں نہیں اس لئے ان میں فوری ترمیم کی جائے ،ریگولیشن آف ایمپلائمنٹ اینڈ کنڈیشن آف سروسز ایکٹ 1996سے ورکروں کو فائدہ نہیں مل پایاہے جبکہ دی بلڈنگ اینڈ ادھر کنسٹرکشن ورکرس ایکٹ 1996بھی ناکام ثابت ہواہے ۔سیٹو صدر نے ریاست میں بڑھ رہی بیروزگاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے وقت بروقت قائم ہونے والی حکومتوںنے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے نوجوان طبقہ تعلیم یافتہ ہوکر بھی مایوس ہے اوراس کیلئے ہنر مندیا نیم ہنرمند روزگار کے مواقع نہیں ہیں ۔تاریگامی کاکہناتھاکہ حکومت روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے موڑ میں نظر ہی نہیں آرہی۔انہوںنے حکومت سے ایک جامع روزگار پالیسی کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان ٹیلنٹ کوبروئے کار لایاجائے اور اسے پبلک و پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں ۔