سرینگر// پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) نے عیدگاہ سرینگرعلاقے میںایک جواں سال دوشیزہ کے چہرے پر تیزاب چھڑکنے کے واقعہ میں ملوث ایک سیلز مین اور موٹر میکنک سمیت 3افراد کو محض 15گھنٹے کے دوران گرفتار کیا ۔پولیس نے ایک موٹر گراج کو بھی سیل کیا ہے جہاں سے ملوث نوجوان کو تیزاب فراہم کیا گیا تھا۔پولیس نے میڈیا کیلئے جاری بیان میں کہا ہے کہ یکم فروری کی شام پولیس اسٹیشن نوہٹہ کے تحت آنے والے علاقے حول میں ایک 24 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکے جانے کی اطلاع ملی۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر8/2022 درج کیا گیا اور فوری طور پر تحقیقات شروع کی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ معاملہ سنگین نوعیت کا تھا، ایس ایس پی سرینگر نے فوری طور پر ایس پی نارتھ راجہ ذہیب کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل، جس میں ڈی پی او خانیار، ایس ایچ او نوہٹہ، ایس ایچ او صفاکدل اور ایس ایچ او خواتین پی ایس کو بطور ممبر بنایا گیا۔ابتدائی فیلڈ انوسٹی گیشن اور تکنیکی تجزیہ کے دوران، ایک مشتبہ شخص کا نام سامنے آیا جس کی وجہ سے مرکزی ملزم ساجد الطاف راتھرولد محمد الطاف راتھر بوچھوارہ ڈلگیٹ کو گرفتار کیا گیا۔ SIT نے اس اہم ملزم کو گرفتار کر لیا کیونکہ اس کا کردار نمایاں ہو گیا تھا۔ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم کو لڑکی میں دلچسپی تھی اور اس نے اس کی منگنی کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ وہ اس کا پیچھا کر رہا تھا۔ گرفتار ملزمان نے اس حملے سے بہت پہلے ہی لڑکی کے اوقات کار کو نوٹ کر لیا تھا۔ ملزم ایک میڈیکل شاپ پر کام کرتا تھا اور یکم فروری کی شام کو وہ کام سے وقفہ لے کر اسکوٹی پر اس جگہ کی طرف چلا گیا جہاں لڑکی ایک ساتھی ملزم مومن نذیر شیخ ولد نذیر احمد شیخ ساکن مہجور نگرکے ساتھ کام کرتی تھی۔ دیر شام متاثرہ لڑکی کی گھر واپسی پر اس کا پیچھا کیا گیا اور اس پر تیزاب پھینک دیا گیا اور اس کے بعد ملزم بھاگ کر واپس اپنی دکان پر چلا گیا۔ کیس میں مزید شواہد سامنے آنے پر اس دوسرے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس گھناؤنے جرم میں استعمال ہونے والی اسکوٹی کو بھی پولیس نے ضبط کر لیا ہے۔مزید یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے یہ تیزاب اپنے ایک جاننے والے محمد سلیم ولد عبدالغنی ساکن پادشاہی باغ سے خریدا تھا جو ایک موٹر مکینک ہے اور ڈل گیٹ کے قریب درگا ناتھ مندر کے قریب انٹرنیشنل موٹرز میں کام کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تیسرے ملزم کو بھی مزید جانچ کے لیے گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس ورکشاپ کو سیل کرنے کے لیے قانونی کارروائی بھی شروع کی گئی تھی کیونکہ اس کے ملازم نے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تیزابی مواد فروخت کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دکان کو ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے ذریعہ مناسب طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے سیل کیا گیا ہے۔پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ سری نگر کے تمام دکانداروں کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تیزاب کی فروخت پر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر جلد ہی ایک خصوصی مہم شروع کی جائے گی۔