عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ابھینو تھیٹر میں گوسوامی شری گورو نابھا داس جی مہاراج کے453ویں پرکاش اُتسو کی تقریب میں شرکت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے گورو نابھا داس جی کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور اِس موقعہ پر لوگوں کو اَپنی دِلی مُبارک باد اور نیک خواہشات کا اِظہار کیا۔اُنہوں نے اَپنے خطاب میں شری گورونابھاداس جی کی روحانی تعلیمات کی اہمیت اور ہماری مشترکہ ثقافت میں اُن کی شاندار خدمات کو اُجاگر کیا۔منوج سِنہانے کہا، ’’گوسوامی شری گورو نبھا داس جی مہاراج نے اِنسانیت کو ایماندار، سچائی اور نیک زندگی گزارنے میں رہنمائی کی ہے ۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ گورو نبھا داس جی کی تعلیمات نے نہ صرف معاشرے کو عقیدت کی راہ پر گامزن کیا بلکہ اُنہوں نے ہندوستانی تہذیب و ثقافت میں نئی روح پھونکی اور سماج میں خود اعتمادی کو بحال کیا۔ گورو نبھا داس جی نے معاشرتی بیداری اور اِتحاد کی بات کی اور خواہش ظاہر کی کہ بھائی چارے کا جذبہ پورے معاشرے کو متحد کرے۔ ان کا ماننا تھا کہ ہر اِنسان میں ہمدردی خدمت کا باعث بننی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ تنگ نظری سے اوپر اُٹھ کر اِنسانیت کے اتحاد کا نظریہ اَپنائیں۔اُنہوں نے کہا کہ گورو نبھا داس جی کی ترقی پسند تعلیمات کا مقصد ایک مثالی معاشرہ تشکیل دینا تھا جو کسی بھی قسم کی تفریق او رامتیاز سے پاک ہو، تاکہ سماجی مساوات کو فروغ ملے ۔اُنہوں نے کہا،’’بھکتی کال کے دوران گورو نبھا داس جی کا مقصد معاشرے کو عقیدت اِنسانیت کی روحانی بیداری کی طرف گامزن کرنا تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طبقاتی تفریق کا خاتمہ آپسی تعلقات اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ گورو نبھا داس جی نے اس حقیقت کو اُجاگر کیا کہ عقیدت اور مراقبہ انسان کی مسلسل اندرونی تبدیلی کا ذریعہ بنتے ہیں۔‘‘اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو بھی مُبارک باد دی۔تقریب میں رُکن پارلیمنٹ جُگل کشور شرما، ارکان اسمبلی ڈاکٹر دیویندر کمار منیال اور ڈاکٹر بھرت بھوشن ، صدرگورونبھاداس سماج کلیان پریشد سنسار چند، سینئر اَفسران اور بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔