عظمیٰ نیوز سروس
جموں// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کو کہا کہ ان کی حکومت مرکزی وزارت داخلہ کو تعاون فراہم کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال پرامن رہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو لوگوں کی حمایت کے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔وزیر اعلیٰ نے اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا”اگرچہ یہ (سیکورٹی)براہ راست ہماری ذمہ داری نہیں ہے، میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ عوام کی حمایت کے بغیر ملی ٹینسی ختم نہیں ہو سکتی‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ منتخب حکومت حالات کو قابو میں رکھنے اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی وزارت داخلہ کو تعاون فراہم کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال پرامن رہے۔وہ کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب سانیال میں جاری انسدادملی ٹینسی آپریشن سے متعلق ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ “عبداللہ نے کہااس طرح کی چیزیں ماضی میں بھی ہو چکی ہیں اور جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے، (ملی ٹینٹوں کے ساتھ)کوئی رابطہ قائم نہیں کیا گیا تھا۔ مشتبہ نقل و حرکت کی بنیاد پر شروع کی گئی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی جاری ہے اور آئیے دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے آگے بڑھتے ہیں،” ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ایک سرحدی گائوں میں ہو رہا ہے اور ممکن ہے کہ وہ سرحد پار سے آئے ہوں۔ملی ٹینٹوں کے ذریعہ کٹھوعہ اور بلور کو بار بار نشانہ بنائے جانے کے بارے میںوزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں بیلٹ کے بہت سے علاقوں میں پچھلے دو سالوں میں ملی ٹینسی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں جیسا کہ “ہم نے اسے راجوری اور پونچھ اور کئی دیگر علاقوں میں دیکھا ہے” اور ان کی کوشش امن کو خراب کرنا ہے۔