سرینگر// سی پی آئی ایم کے ریاستی صدر محمد یوسف تاری گامی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کی ناگپور میں تقریر کا مقصد ملک میں لوگوں کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے لوگ اپنی فسطانی ذہیت کی قید میں ہے ، اسلئے وہ جموں و کشمیر میں بنیادی صورتحال کی سرہانا نہیں کرسکتے اور اسلئے وہ غیر جانبدارانہ طور، متوازن اور ہمددانہ طریقے سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بات نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص ذہنیت کی وجہ سے ہم کوئی اُمید نہیں تھی کہ وہ کشمیر میں ہلاکتوں، نوجوانوں کو اندھا بنانے اور کئی لوگوں کو معزور بنانے جن میں سکولی بچے بھی شامل ہے، پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عام زندگی کا مفلوج ہونااور لوگوں کی مشکلات انکے ذہن اور دماغ سے کوسوں دور ہے۔ انہوں نے پاکستان سے آئے پناہ گزینوں کی بات کی ہے اور اسکے مشکلات کے ازالے کی بات کی ہے مگر کشمیریوں کی بات نہیں کی ہے۔ انہوں نے جموں و لداخ خطے کو نذر انداز کئے جانے کی بات کی ہے مگر مگر وہ یہ بھول گئے ہیں کہ مرکز میں آر ایس ایس اور بی جی پی کی حکومت ہے اور ہم یہ جاننے سے قاصر ہے کون کس کا استحصال کررہا ہے۔