نئی دہلی// لوک سبھا کے 15 دسمبر 2017 سے شروع سرمائی اجلاس کی کارروائی آج غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی۔اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات مکمل ہونے کے بعد ضروری دستاویزات ایوان میں پیش کرنے کے بعد اس اجلاس میں ہوئے کام کاج کی تفصیلات پیش کیں اور صبح 11:25 بجے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔قبل ازیں صارفین امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے کنزیومر پروٹیکشن بل 2015 کو واپس لے کر اس کی جگہ کنزیومر پروٹیکشن بل 2018 پیش کیا۔ اس کے بعد قانون و انصاف کے وزیر مملکت پی پی چودھری نے نئی دہلی بین الاقوامی ثالثی مرکز بل 2018 پیش کیا۔محترمہ مہاجن نے بتایا کہ 16 ویں لوک سبھا کے 13 ویں سیشن میں کل 13میٹنگیں اور 61 گھنٹے کام ہوا۔اس دوران 16 سرکاری بل پیش کئے گئے اور 12 بلوں کو منظوری دی گئی۔ رکاوٹوں اور اس کے نتائج کی وجہ سے ایوان کے 14 گھنٹے 51 منٹ ضائع ہوئے جبکہ آٹھ گھنٹے 10 منٹ دیر تک بیٹھ کر مختلف اہم معاملات پر بات چیت ہوئی۔ اجلاس کے دوران منظور اہم بلوں میں تین طلاق سے متعلق مسلم خواتین (شادی، حقوق اور تحفظ)بل، سنٹرل روڈ فنڈ (ترمیمی) بل، اشیاء اور خدمات ٹیکس ( ریاستوں کے لئے معاوضہ) ترمیمی بل، معذوری اور دیوالیہ پن کوڈ (ترمیم) بل، ہائی کورٹ سپریم کورٹ تنخواہ اور سروس کی شرائط ترمیمی بل، دہلی قومی راجدھانی صوبائی علاقہ قوانین ( خاص دفعات)دوسرا (ترمیمی) بل اور منقولہ و غیر منقولہ جائیداد (ترمیمی) بل شامل ہیں۔ جنوبی ریاستوں میں نومبر کے اواخر اور دسمبر کے آغاز میں اوکھي طوفان سے مچی تباہی پر ایوان میں مختصر مدتی بحث کرائی گئی۔ اس اجلاس میں 191 عوامی اہمیت کے حامل معاملات اٹھائے گئے ۔ممبران نے دفعہ 377 کے تحت بھی 226 معاملے اٹھائے ۔مختلف مستقل کمیٹیوں نے 253 رپورٹ ایوان میں پیش کیں۔ وزراء نے 55 بیان دیئے اور پارلیمانی امور کے وزیر کی جانب سے سرکاری کاموں کے سلسلے میں دو بیان دیئے گئے ۔غیر سرکاری کاموں کے تحت ذاتی ممبران کے 91 بل پیش کئے گئے ۔ سیشن کے دوران 280 نشان زد سوالات درج کئے گئے اور یومیہ 3.46 کی اوسط سے 45 سوالات کے زبانی جوابات دیئے گئے ۔ کل 3،200 نشان زد سوالات کے تحریری جوابات دیئے گئے ۔ صدر نے ایوان کی کارروائی میں تعاون کے لئے نائب صدر اور صدر پینل میں شامل ارکان کے ساتھ وزیر اعظم، پارلیمانی امور کے وزیر، کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڈگے ، تمام پارٹیوں کے رہنماؤں، وہپ اور لوک سبھا کے تمام افسران اور ملازمین کا شکریہ ادا کیا۔ ایوان میں اس وقت وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی موجود تھیں۔ یو این آئی۔