نئی دہلی//حزب اقتدار اور اپوزیشن کے بھاری ہنگامے کی وجہ سے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔صبح کارروائی شروع ہونے اور ضروری دستاویزات ایوان کے ٹیبل پر رکھے جانے کے بعد حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے رافیل سودے کے سلسلے میں داخل تمام معاملات کو سپریم کورٹ کی طرف سے مسترد کئے جانے کے پیش نظر کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کرنے لگے ۔ اسی دوران کانگریسی رکن بھی نعرے بازی کرنے لگے اور سماج وادی پارٹی کے رکن بلند شہر واقعہ کو لے کر زور زور سے ہنگامہ کرنے لگے ۔ اے آئی ڈی ایم کے کے رکن بھی کاویری مسائل کے بارے میں نعرے بازی کرنے لگے ۔ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ارکان سے پرسکون رہنے اور وقفہ صفر چلنے دینے کی اپیل کی لیکن کانگریس اور اے آئی ڈی ایم کے کے ارکان کے ایوان کے وسط میں آ جانے اور سماج وادی پارٹی کے نعرے بازی جاری رکھنے پر ایوان کی کارروائی پہلے صبح ساڑھے گیارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ اسی دوران ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی نے کہا کہ حکومت رافیل سودے پر ایوان میں بحث کرانے کے لئے تیار ہے ۔ وقفہ صفر اور وقفہ سوال ملتوی کرکے اس پر بحث ابھی شروع کرائی جانی چاہئے ۔اس کے بعد دوبارہ کارروائی شروع ہونے پر مسٹر ہری ونش نے وقفہ صفر شروع کرنے کی کوشش کرتے ہوئے جنتا دل یونائیٹڈ کے رام ناتھ ٹھاکر کو اپنی بات کہنے کے لئے کہا۔ ہنگامے کے درمیان مسٹر ٹھاکر کے ساتھ ہی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی وندنا چوہان اور ترنمول کانگریس کے ندیم الحق نے بھی اپنی باتیں رکھیں۔دریں اثنا اراکین نعرے لگاتے رہے ۔ مسٹر ہری ونش نے ارکان سے پرسکون رہنے اور اہم مسائل پر اراکین کو اپنی بات رکھنے دینے کے لئے خاموش رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان کے وقار کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کارروائی ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایوان کی کارروائی پیر 11 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔سرمائی اجلاس کے چوتھے دن مسلسل اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوال نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی ۔رافیل کے معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے حوصلہ پاکر حکمراں جماعت نے بھی کانگریس صدر راہل گاندھی کونشانہ بنایا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔صبح گیارہ بجے ایوان میں ممبران کے جمع ہونے پر اسپیکر سمترامہاجن نے وقفہ سوال شروع کرنے کا اعلان کیا،لیکن کانگریس ،اے آئی اے ڈی ایم کے ،شیوسینا اورتیلگو دیشم پارٹی کے ارکان اپنے اپنے موضوعات کے تعلق سے تختیاں اٹھائے ایوان کے وسط میں آگئے ۔کانگریس ارکان رافیل کے مسئلہ پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ،ٹی ڈی پی کے ارکان پلاورم باندھ سمیت مختلف مسائل اور اے آئی ڈی ایم کے کسانوں کے مسائل کے تعلق سے نعرہ بازی کررہے تھے جبکہ شیوسینا کے ارکان اجودھیا میں رام مندر بنانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔وزارت ماحولیات سے متعلق سوالات کے بعد نوٹ بندی اور اشیا اور خدمات ٹیکس سے جڑے سوالات کا جواب دینے کے لیے وزیرخزانہ ارون جیٹلی ایوان میں تیاری کے ساتھ آئے تھے ۔انھوں نے جواب کی نقل ایوان میں پیش کی ۔جب اسپیکر نے اگلے سوال کے لیے اجے مشرا ٹینی کانام پکاراتو انھوں نے کانگریس اور مسٹرگاندھی کے بارے میں سیاسی تبصرے کیے ۔اس پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لیے ملتوی کردی ۔اسی وقت رافیل کے تعلق سے بی جے پی کے ارکان نے بھی مسٹر گاندھی کے خلاف نعرے لگائے ۔سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بھی وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔یو این آئی