کپوارہ// لولاب کپوارہ میںمتعدد بستیاں دور جدید میں بھی بجلی سپلائی سے محروم ہیں۔ چکلہ ،بٹ ناڑ ،شرانٹھ ،گرٹنا ڑ ،ٹاریا ں اور ڈوبن لولاب کے ایسے دیہات ہیں جو ابھی تک بجلی نظام سے نہیں جوڑے گئے ہیں ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے و ہ سخت مشکلات سے دو چار ہیں ۔ایک سماجی کارکن یونس ابرارچودھری نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ مقامی لوگو ں نے ان علاقوں میں بجلی سپلائی فراہم کر نے کے لئے سرکارسے رجوع کیا اور سرکار نے بجلی سپلائی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور تین سال قبل اس پر کام بھی شروع ہوا ۔انہو ں نے کہا کہ بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنیں بھی بچھائی گئیں تاہم اچانک کام ادھورا چھو ڑ کر لوگو ں کے جذبات سے کھلواڑ کیا گیا۔ ان علاقوں میں نصب کئے گئے بجلی کے کھمبے برف باری کے دوران گر پڑے جبکہ ترسیلی لائنیں بھی زمین پر بکھر گئیں ۔لوگو ں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ لولاب کے ان پسماندہ علاقوں کی طرف اپنی توجہ مبذول کر کے بجلی فراہم کریں کیونکہ دور جدید میں بھی وہ قدیم زمانے کے طرز عمل پر اپنی زندگی گزانے پر مجبور ہیں اور روشنی کے لئے چوب چراغ کا استعمال کرتے ہیں ۔ادھر رامحال کے بالائی علاقوں ہر ڈونہ ،کینل، لیلم ،ہفرڈہ ،ملک پورہ ،تارت پورہ ،سوچلیاری اور دریل میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ تنگ آ چکے ہیں ۔ان دیہات کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ یہا ں بجلی کے کٹوتی شیڈول پر عمل در آ مد نہیں ہو رہا ہے اور ہر 15منٹ کے بعد بجلی کا ٹ دی جاتی ہے جس کے نتیجے میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔