محتشم احتشام
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے سیشن قوم قائم لسانہ سے سنیر تک جانے والی اہم رابطہ سڑک گزشتہ تین برسوں سے مسلسل خستہ حالی کا شکار ہے، جس کے باعث مقامی آبادی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اس مرکزی شاہراہ کی ٹوٹ پھوٹ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ جگہ جگہ بڑے گڑھے، ٹوٹے کنارے اور اکھڑی ہوئی بلیک ٹاپ نہ صرف سفر کو پریشان کْن بناتے ہیں بلکہ حادثات کے خطرات کو بھی کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے روزانہ سفر کرنے والے طلبہ، سرکاری ملازمین، مریض، خواتین اور بزرگ شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا ہے۔ اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ نے شکایت کی ہے کہ خراب سڑک کی وجہ سے بسیں اور گاڑیاں وقت پر نہیں پہنچتیں جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ بارش کے دنوں میں سڑک کی حالت مزید بگڑ جاتی ہے اور بچوں کو محفوظ طریقے سے اسکول پہنچانا ایک بڑا چیلنج بن جاتا ہے۔علاقے کے دکانداروں اور کاروباری طبقے نے بھی سڑک کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک کی سست رفتاری کی وجہ سے سامان کی نقل و حمل متاثر ہوتی ہے، جس کا براہِ راست اثر مقامی معیشت پر پڑ رہا ہے۔ بعض ٹرانسپورٹرز نے سخت خرابی کے باعث گاڑیوں کی مرمت پر اضافی اخراجات کی شکایت بھی کی ہے۔مقامی مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار تحریری و زبانی طور پر محکمہ پی ڈبلیو ڈی اور ضلع انتظامیہ کو اس مسئلے سے آگاہ کیا گیا، مگر تاحال کوئی عملی اقدام سامنے نہیں آیا۔ عوامی حلقوں کے مطابق یہ سڑک نہ صرف دو بڑے دیہات کو جوڑتی ہے بلکہ ہسپتال، تعلیمی اداروں اور بازار تک پہنچنے کا واحد راستہ بھی ہے، لہٰذا اس کی خراب حالت عوام کے لئے روزانہ کی اذیت بن چکی ہے۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ لسانہ–سنیر روڈ کی حالت کو فوری بنیادوں پر بہتر بنایا جائے، بلیک ٹاپنگ اور کشادگی کا کام شروع کیا جائے اور مستقل حل کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر محکمہ متعلقہ نے جلد سڑک کی مرمت نہ کی تو عوام احتجاجی کال دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔