سرینگر// خطہ لداخ کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی شاہراہ کو امکانی طور پر اگلے ہفتے گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ برف ہٹانے کا کام دراس سے زیرو پوائنٹ تک مکمل کرلیا گیا ہے۔ دریں اثنا لداخ شاہراہ کے گذشتہ پانچ ماہ سے بند رہنے کے سبب خطہ بھرمیں اشیائے ضروریہ خاص طور پر تازہ سبزیوں کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ آج سونہ مرگ سے شاہراہ کی حالت اور برف ہٹانے کے جاری کام کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام مارچ کے مہینے میں شروع کیا گیا تھاتاہم گذشتہ ماہ تازہ برف باری ہونے کے سبب اس کام میں خلل پڑا۔ ذرائع نے بتایا کہ صرف ایک یا دو کلومیٹر کے فاصلے پر برف ہٹانے کا کام مکمل کیا جانا باقی ہے۔ تازہ برف باری یا برفانی تودے گرنہ آنے کی صورت میں اس شاہراہ کو اگلے ہفتے گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شاہراہ پر سونہ مرگ سے دراس تک کے حصے جو کہ 62 کلو میٹر کا فاصلہ ہے، پر گذرنے والے موسم سرما کے دوران دس سے بھی زیادہ فٹ برف ریکارڈ کی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زوجیلا، مین مرگ اور زیرو پوائنٹ کے مقامات پر گذشتہ ہفتے تازہ برف باری ریکارڈ کی گئی۔ خیال رہے کہ خطہ لداخ کو وادی سے جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سرینگر لیہہ شاہراہ پر شدید برف باری کے سبب گاڑیوں کی آمدورفت گذشتہ برس کے دسمبر سے بند ہے۔